ندیم چشتی ، اسلام آباد ،کراچی کے لئے100منصوبےمگر1100ارب کہاں ہیں؟ یہ سوال گردش کر رہا ہے سندھ حکومت میں جسے کراچی ٹرانسفارمیشن اجلاس میں شامل ہی نہیں کیا گیا۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق کراچی کے منصوبوں پر بنی کراچی ٹرانسفارمیشن نامی کمیٹی کو وزیراعظم لیڈ کر رہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ بھی تمام منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں ۔آرمی چیف گزشتہ ماہ کراچی کے تاجروں سے کہہ چکے ہیں کہ تین سال میں کراچی مکمل تبدیل کر دیں گے ۔
جمعرات کے روز اس کمیٹی کا اہم اجلاس کراچی کے بجائے اسلام آباد میں ہوا جس میں عمران خان ، آرمی چیف ،شیخ رشید،اسد عمر،فیصل واوڈا اور مشیرِ خزانہ نے شرکت کی۔ حیرت انگیز طور پر اس اجلاس میں سندھ حکومت کو مناسب نمائندگی ہی نہ دی گئی ۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت 100 سے زائد منصوبوں کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے ۔۔ جو کہ 1100ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونگے ۔ خطیر رقم کہاں سے آئے گی ؟ حکومت کے پاس مناسب جواب نہیں ہے ۔
کراچی میں بارش سے نقصانات کی وجہ غیر قانونی تعمیرات ہیں ، عمران خان
اس اہم اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ کراچی کے مسائل کا مستقل بنیادوں پر حل ناگزیر ہے۔ ہر کراچی میں برساتی پانی سے ہونے والے نقصانات کا سبب نالوں پر غیر قانونی تعمیرات ہیں۔
وزیراعظم نے کراچی میں تجاوزات ہٹانے سے پہلے مستحق مکینوں کیلئے پیشگی متبادل انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے کے فور منصوبے کی استعداد اورافادیت کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کا بھی کہا ۔
وفاق کسی معاملے پر اعتماد میں نہیں لیتا، ناصر شاہ
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر شاہ سے سپر لیڈ سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ وفاق اس معاملے پر گمراہ کر رہا ہے ۔ زیادہ تر منصوبے سندھ حکومت کے اعلان کردہ ہیں۔ ان میں سے تو بعض پر کام بھی جاری ہے مگر وفاق کریڈٹ لینے کے چکر میں پوائنٹ سکورنگ کر رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تو بڑے اعلان کر رکھے ہیں۔۔ مگر ان میں سے ایک پر بھی کام شروع نہیں ہوا۔ ناکام ٹولہ ملکی حالات خراب کر رہا ہے ان سے ترقی کی امید رکھنا دیوانے کا خواب ہے ۔ وفاقی حکومت کسی بھی معاملے پر سندھ حکومت کو اعتماد میں نہیں لیتی ۔ان کا شروع سے ہی یہی وطیرہ رہا ہے ۔