ایک قضا روزہ رکھنے کے معاملے پر علما میں اختلاف

سپر لیڈ نیوز، اسلام آباد۔ ایک قضا روزہ رکھنے کے معاملے پر علما میں اختلاف پیدا ہو گیا ہے ۔ عید کے چاند کے تنازع کے بعد مفتی منیب الرحمان اور علامہ طاہر اشرفی کی رائے مختلف ہے ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق ملک میں چاند دیکھنے کے تنازع پر ایک مرتبہ پھر جگ ہنسائی ہوئی ۔ رویت ہلال کمیٹی کے ہی ایک ممبر کی لیک ویڈیو نے سارے معاملے کی قلعی کھول دی ۔ مولانا عبد الخبیر آزاد پر سیاسی دباؤ برداشت نہ کرنے کا الزام لگا جس کے بعد حکومتی اور مخالف علما بھی آمنے سامنے آگئے ۔

واضح رہے کہ رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس کے بعد اندر کی کہانی بتاتےہوئے دی سپر لیڈ ڈاٹ کام نے سب سےپہلے خبر بریک کی تھی اور بتایا تھا کہ مولانا عبد الخبیر آزاد شہادتوں اور اپنی ٹیم سے مشاورت کے بجائے اعلیٰ حکام کی ہدایات لے رہے ہیں اور ان کے  حتمی حکم کا انتظار کر رہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 7گھنٹے تک کیوں چلتا رہا ؟

سپر لیڈ نیوز ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس سے فون کالز موصول  ہوتی رہیں ۔ وزیراعظم آفس جمعہ کے روز عید نہیں چاہتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ مداخلت کرتے ہوئے عید جبری طور پر جمعرات کو ہی کر وا دی گئی ۔

دوسری جانب  عید کے اعلان کے بعد سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے بتایا کہ یہ عید غلط ہے ۔ پاکستانی ایک قضا روزہ رکھیں اور جو لوگ اعتکاف بیٹھے تھے وہ بھی ایک روز کے  قضا اعتکاف  کا اہتمام کریں ۔ مفتی منیب نے مزید کہا کہ وہ اس اعلان کے بعد ساری رات روتے رہے ہیں ۔

ادھر وزیر اعظم کے مشیر مذہبی امور طاہر اشرفی نے کہا کہ روزہ قضا رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ اعتکاف پر بھی دوبارہ نہیں بیٹھنا۔ عید بالکل ٹھیک ہوئی ہے ۔ اس میں کوئی ابہام نہیں سرکاری رویت ہلال کمیٹی کا فیصلہ شرعی اعتبار سے درست ہے ۔ انہوں نے چاند کی بھی تصویر ٹویٹ کی اور لکھا کہ آج اس وقت تک چاند نظر آرہاہے۔معلوم ہوارویت ہلال کا فیصلہ درست تھا صرف شہادتوں کو شرعی ہدایات کے مطابق  دیکھتے ہوئے تاخیر ہوئی۔ ان کی تصویر پر ردعمل دیتےہوئے بعض ٹویٹر صارفین نے کہا کہ یہ تصویر ہی پرانی ہے۔