دی سپر لیڈ، اسلام آباد۔ شیخ رشیدکووزیرداخلہ مقررکرنےکافیصلہ کیاعمران خان کانہیں؟ وزیر ریلوے کو اچانک وزارت داخلہ کے اہم ترین امور دینےسے ملکی سیاست میں چہ مگوئیاں ہونے لگیں ۔
وفاقی کابینہ میں ایک مرتبہ پھر اہم تبدیلی سے تبصروں کی بھرمار ہے ۔ جیسے ہی شیخ رشید کو وزارت داخلہ ملنے کا نوٹیفکیشن سامنے آیا تحریک انصاف کے اندر سے بھی سوالات اٹھنے لگے ۔
ذرائع کے مطابق شیخ رشید کو اہم ٹاسک دے دیئےگئے ہیں جس میں اولین پی ڈی ایم کو قابو میں کرنا ہے ۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے نظریاتی ارکان نے اس تعیناتی پر سوالات اٹھا دیئےہیں ۔ کابینہ کے باقی ارکان بھی نئی حکمت عملی سے خوش نہیں دکھائی دیتے ۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے قریبی حلقوں نے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے ۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے اعجاز شاہ وزیر داخلہ تھے جو خرابی صحت کے باعث کام جاری رکھنے سے معذرت کر چکے ہیں ۔ اس حوالے سے اسٹیبلشمنٹ کی اولین ترجیح شیخ رشید ہی تھے جو پہلے ہی جی ایچ کیو میں تعلقات کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں ۔
پنڈی کے متنازع شخص کو وزیر داخلہ لگا کر کیا پیغام دیا گیا ؟جاوید لطیف
سپر لیڈ نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں ن لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ پنڈی کے متنازع شخص کو وزیر داخلہ لگا کر کیا پیغام دیا گیا ؟ پوری قوم اس متنازع فیصلے سے آگاہ ہے ۔ شیخ رشید کی شہرت اچھی نہیں ۔ سب جانتے ہیں کہ شیخ رشید کس کے ترجمان ہیں اور انہیں کیوں وزیر داخلہ لگایا گیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کٹھ پتلی ہیں ۔ ان کی سیاسی منظر نامے پر کوئی اہمیت نہیں ۔ ڈمی وزیراعظم کے زیادہ اختیارات ہی نہیں ہوتے ۔
ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے مرضی کا وزیر لگا کر عمران خان کو بتا دیا۔۔
سپر لیڈ نیوز سے گفتگو میں تجزیہ کار خالد چودھری نے کہا کہ وزارت داخلہ جیسی اہم وزارت عام طور پر سول حکومت کے بجائے اوپر سے ہدایات لیتی ہے ۔ حالیہ تعیناتی سے واضح ہو گیا ہے کہ فیصلہ کرنے کے بعد عمران خان کو اعتماد میں لیا گیا ۔ ادھر شیخ رشید کو وزارت ملنے کے بعد سوشل میڈیا پر عمران خان کی شیخ رشید پر تنقید کی ویڈیوز وائرل ہو گئیں۔
ناقدین نے سوال اٹھایا کہ ماضی میں شیخ رشید پر کڑی تنقید ہوتی رہی مگر اچانک اہم وزارت کیوں دے دی گئی ؟ سوشل میڈیا پر یہ بھی کھلے عام تبصرے ہوتے رہے کہ عمران خان کو تو کچھ بھی معلوم نہیں ۔ ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے اپنا بندہ تعینات کر دیا ہے ۔