دی سپر لیڈ، اسلام آباد۔ ڈینیئل پرل کےقاتلوں کوسزادیں،بائیڈن انتظامیہ کاپاکستان کوپہلاحکم سامنے آگیا۔ امریکی وزیرخارجہ نے شاہ محمود قریشی سے گفتگو میں دو ٹوک رویہ اختیار کیا۔
ہفتے کے روز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق رسمی بات چیت کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے ڈینیئل پرل کے حوالے سے اپنی حکومت کے موقف سے آگاہ کیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے ڈینئیل کیس کے حوالےسے حکومت پاکستان کے کمزور موقف کی نشاندہی کی تاہم سخت زبان سے گریز کیا۔ ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کیس میں ٹھوس حکومتی بیک اپ کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر کیس پر مختلف آپشنز زیر غور آئے ۔
ہماری عدالتیں آزاد ہیں ،اپنے فیصلے خود کرتی ہیں ، شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ حکومت پاکستان امریکی صحافی کے اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کے لئے ٹھوس حکمت عملی اپنائے گی ۔ بعد ازاں امریکی وزیر خارجہ نےاپنےٹویٹ میں کہاکہ انہوں نے ڈینیئل پرل کے قاتلوں کی جوابدہی یقینی بنانے کے لیے بات کی ہے، علاقائی سکیورٹی کے لیے پاک امریکا تعاون جاری رکھنے پربھی زور دیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈینیئل پرل کیس میں قانونی تقاضوں کی مکمل پاسداری دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ہماری عدالتیں آزاد ہیں اپنے فیصلے خود کرتی ہیں۔ذرائع کے مطابق امریکی دباؤ کے بعد وفاقی حکومت نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا ۔ سپریم کورٹ میں فریق بننے کی درخواست دائر کی جائے گی ۔ درخواست میں لارجر بنچ تشکیل دینے کی استدعا کی جائے گی۔