سپر لیڈ نیوز، واشنگٹن ڈی سی ۔ چین میں ایک لاکھ 40 ہزار سال پرانی مکمل محفوظ انسانی کھوپڑی دریافت ہونے پر سائنسدان حیران رہ گئے ہیں ۔ اسے اہم ترین دریافت قرار دیا جارہا ہے ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق انسانی کھوپڑی پر تحقیق شروع کردی گئی ہے ۔ چینی ماہرین نے ایک لاکھ چالیس ہزار سال پرانے اس انسان کو ڈریگن مین کا نام دیا ہے ۔ ماہرین کے مطابق یہ شخص صحت مند تھا، آنکھیں بھی بڑی تھیں ۔ ممکنہ طور پر مرتے وقت اس شخص کی عمر پچاس سال ہوگی ۔ اس کےجبڑے کی ساخت دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ شخص آج کل کے انسانوں جیسا ہی تھا۔ اس دعوے کے بعد ایک نئی بحث چھڑ سکتی ہے کہ دنیا میں انسانی تاریخ کیا ہے ؟ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ انسان پہلے بندر جیسا نہیں تھا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کھوپڑی 1933 میں دریافت ہوئی لیکن اسے جاپانی فوج سے بچانے کے لیے ایک کنویں میں 85 سال تک چھپا کر رکھا گیا اور اب اسے ایک یونیورسٹی پروفیسر کے حوالے کیا گیا ہے ۔ نظریہ ارتقا کے مطابق یہ انسانوں کی جدید نسل ہے ۔چین میں ایک لاکھ 40 ہزار سال پرانی مکمل محفوظ انسانی کھوپڑی دریافت ہونے پر امریکی ماہرین نے بھی تحقیق شروع کردی ہے واضح رہے کہ ایک ایسا ہی ڈھانچہ اسرائیل میں بھی دریافت ہوا ہے ۔