دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، کابل ۔ لڑکیاں سکول جا سکتی ہیں یا نہیں؟ ہمارے علما فیصلہ کریں گے، طالبان رہنما وحیداللہ ہاشمی کے انٹرویو نے پھر سوالات کو جنم دے دیا۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ کی پہلی پریس کانفرنس کے بعد بعض حلقوں نے اطمینان کا اظہار کیا ۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ طالبان ترجمان نے خواتین کو حقوق دینے کی بات کی ۔ انہوں نے خواتین کی تعلیم اور نوکریوں پر کوئی قدغن نہ لگانے کا اعلان کیا ۔ مگر اب طالبان کے سینئر رہنما اور اثر رسوخ رکھنے والے کمانڈر وحیداللہ ہاشمی نے رائٹرز کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ خواتین کے کردار،تعلیم اور ملازمت کے متعلق فیصلہ علما کونسل کرے گی۔ اس حوالے سے ابھی عوام کو انتظار کرنا ہوگا۔ جلد بازی نہیں کریں گے ۔ جو بھی فیصلہ ہو گا شریعت کے مطابق ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ طالبان تشدد کے حامی نہیں مگر قانون کی حکمرانی کے لئے سخت سزائیں بعض اوقات ضروری ہو جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ طالبان لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں مگر کچھ پابندیاں ضرور ی ہیں ۔ ان کا جائزہ علما بورڈ ہی لے گا۔ وحید اللہ ہاشمی نے کہا خواتین حجاب پہنیں گی ،برقع یا عبایہ؟ اس کا فیصلہ بھی علما کریں گے۔ ہم کسی سماجی حلقے کو فیصلہ سازی کا اختیار نہیں دیں گے ۔