دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ ٹی وی چینلز سے مسئلہ نہیں ، اصل مقصد یو ٹیوبر اور سوشل میڈیا کے کھلاڑیوں کو قابو میں کرنا ہے ،پاکستان میڈیا اتھارٹی کے مسودے کے مندرجات سامنے آگئے ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق پاکستان میڈیاڈویلپمنٹ اتھارٹی بل پر گرما گرم بحث جاری ہے ۔ ذرائع کے مطابق بل کا مقصد سوشل میڈیا پر فوج مخالف بیانیہ کو زائل کرنے کی کوشش کرنا ہے ۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر سخت چیک اینڈ بیلنس کا مجوزہ پلان تیار ہے مگر پاکستانی میڈیا نے اس بل کو مسترد کر دیا ہے ۔
اس ضمن میں قومی اسمبلی کی اطلاعات و نشریات کی ذیلی کمیٹی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں گرماگرم بحث ہوئی ہے جس کا بعض میڈیا نمائندوں نے بائیکاٹ کیا ہے ۔ مریم اورنگزیب کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی اطلاعات نے دیگر فریقین کو مشاورت کے لئے بلایا ۔ اس موقع پر فواد چودھری نے کہا کہ حکومت نےپی ایم ڈی اے کے معاملے پر کمیٹی بنا کر وسیع مشاورت کا آغازکر رکھا ہے ۔ کچھ چیزیں سیاست سے بالاتر ہوکربھی سوچنا چاہئیں ۔
حکومت کوئی تجویز لائے تو اسے بلیک میل کرنا شروع کردیں ایسا نہیں چلے گا ۔ اس موقع پر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا حکومت بدنیتی دکھا رہی ہے ۔ لگتا ہے مسودہ تیار ہے اپوزیشن کو رسمی طور پر آگاہ کیا جارہا ہے ۔ مریم اورنگزیب نے کہا میڈیا پر قدغن نہیں لگنے دیں گے ۔ اجلاس کے موقع پر ایک اپوزیشن رہنما نے کہا کہ بظاہرحکومت کو پاکستانی ٹی وی چینلز سے کوئی مسئلہ نہیں مگر سوشل میڈیا پر تنقید ان سے برداشت نہیں ہو رہی ۔