کیاکوروناکاخطرہ صرف اپوزیشن کونرم کرنےکےلئےہے؟

وقت اشاعت :3دسمبر

نیلم جبار، سپر لیڈ ، اسلام آباد۔ کیاکوروناکاخطرہ صرف اپوزیشن کونرم کرنےکےلئےہے؟اس حوالے سے سوالات کی بھرمار ہے مگر اعداد و شمار کچھ اور ہی کہانی سنا رہے ہیں ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق ایک ہی دن  میں ریکارڈ  75  مریض جاں بحق  ہونے کے بعد خطرے کی گھنٹی بج رہی  ہے ۔ گزشتہ روز تین ہزار کے قریب  نئے کیس بھی سامنے آ گئے ۔ مہلک وائرس نے ایک اور ڈاکٹر کی جان لے لی۔

    این سی اوسی کے مطابق  ایک ہی دن میں 75اموات اب تک کی سب سے زیادہ اموات ہیں۔ جاں بحق ہونے والے  مریضوں کی تعداد 8 ہزار 166 ہوگئی ہے۔ ایس او پیز  پر عملدرآمد نہ ہونے سے  مزید2ہزار829 افرادوباکی لپیٹ میں آگئے۔  اس طرح  ملک میں  مصدقہ کیسزکی تعداد 4 لاکھ 3 ہزار 311 ہوگئی ہے ۔ 

فعال مریضوں کی  تعدادایک بار پھر50 ہزار کے قریب پہنچ گئی۔ وائرس کی دوسری لہر سے ڈاکٹر بھی محفوظ نہیں ۔ بنوں ہسپتال  کے ڈاکٹر فاروق کورونا سے لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئے۔دوسری جانب  بڑھتے کورونا کیسز  کے پیش نظر پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں ہوٹلوں کے اندر بیٹھ کر پابندی لگا دی ہے ۔ لیکن بیشتر شہروں  میں سمارٹ لاک ڈاؤن کی بھی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔ ایسے میں سوالات کی بھرمار ہے ۔

 حکومت کی جانب سے کورونا ویکسین کے لئے 140ملین ڈالر مختص

سپر لیڈ نیوز سے گفتگو  میں جناح ہسپتال لاہور کے سینئر ڈاکٹر عدنان فاروقی نے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ عوام ایس او پیز کی پاسداری نہیں کر رہے ہیں ۔ کورونا کے حملے سنگین ہیں ۔ اگر یہی صورتحال رہی تو دسمبر کے تیسرے ہفتے تک کیسز کی تعداد میں ہولناک حد تک اضافہ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کے لئے حکومت نے 140ملین ڈالر کے فنڈز رکھے ہیں جو اتنی آبادی کے لئے اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہیں۔

یہ بھی پڑھیے :میرے جیالوں کو کچھ ہوا تو ملک گیر احتجاج ہوگا، بلاول

عوام کے تحفظ کے لئے ویکسین کی بڑی کھیپ درآمد کرنا ہوگی جیسا کہ تمام ممالک کی اولین ترجیح بھی یہی ہے ۔

عمران خان سب سے بڑا وائرس ہے ، عطا تارڑ

ن لیگ کے عطا تارڑ نے سپر لیڈ نیوز سے خصوصی گفتگو میں اس امر کی نفی کی کہ اپوزیشن ایس اوپیز کی پاسداری نہیں چاہتی ۔ انہوں نے کہا یقینا کورونا بڑا خطرہ ہے مگر حکومت کا دوہرا معیار اور بدنیتی عوام کو الجھا رہی ہے ۔ حکومت کا کوئی بھی رکن کورونا کے ایس او پیز کی پاسداری نہیں کرتا۔ ہر پاکستانی سوال اٹھا رہا ہے کہ کیا کورونا صرف اپوزیشن کے جلسوں پر ہی حملہ کرے گا؟

حکومت کو استثنیٰ حاصل ہے ؟ انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر بھی خطرناک ہے جیسے پہلے والی تھی ۔ پہلے بھی عمران خان کی غیر سنجیدگی سب نے دیکھی اور اب بھی ایسا ہی ہے ۔اس نا اہل حکومت کو کسی بھی چیلنج سے نمٹنا نہیں آتا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاہور جلسے میں ہر شخص ماسک پہن کر آئے گا۔ اس حکومت کو چلتا کرنا ہی اولین ترجیح ہے ۔ عمران خان کورونا سے زیادہ خطرناک ہیں ۔ ان  کا جانا زیادہ ضروری ہے