دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ پنڈورا بکس لیکس کے بعد وزیراعظم عمران خان پر وزرا کےخلاف کارروائی کے لئے دباؤ بڑ ھ گیا ، عمران خان نے تحقیقاتی سیل بنا دیا۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق پنڈورا بکس کھلنے کے بعد وزیراعظم کا بڑا ایکشن سامنے آگیا۔ پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کا سیل قائم کر دیا گیا۔ خصوصی سیل کے سربراہ وزیراعظم خود ہوں گے ۔ پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کی جائےگی اور حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں گے ۔آف شور کمپنی ڈکلیئر کرنےو الوں اور ٹیکس دینے والوں کو کلیئر کیا جائے گا۔منی لانڈرنگ سے متعلق کیسز ایف آئی اے کو بھیجے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق سیاستدانوں کا معاملہ وزیراعظم کود یکھیں گے جبکہ دیگر پاکستانیوں کے باہر اثاثوں کا معاملہ ایف بی آر سے شروع ہوگا۔ اس سلسلے میں ایف بی آر میں بھی ایک الگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو ان پاکستانیوں کے حوالے سے جانچ پڑتال کرے گا۔ جو کمپنیاں ڈکلیئر نہیں ہونگی ان کے مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔
دوسری جانب ملک میں آف شور کمپنیوں والے وزرا کے خلاف کارروائی کے لئےد باؤ بڑھ گیا ہے ۔ اپوزیشن رہنماؤں نے اس حوالے سے سخت ردعمل دیا ہے ۔
وزیراعظم اپنی اے ٹی ایمز کےخلاف کارروائی کریں :مریم اورنگزیب
اس حوالے سے ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان اپنی تمام اے ٹی ایمز سے استعفیٰ لیں تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی ہو۔عمران صاحب آج کی تقریر میں پنڈوراپیپرز میں سامنے آنے والے وزراکا استعفیٰ قوم کو دیتےتو پھر بات بنتی ۔
ملک کا وزیراعظم فیک نیوز کی انڈسٹری چلاتا ہے اور اپنے مافیا کی خود سرپرستی کرتا ہے ۔حکومت میں آنے کے لیے آپ نے قوم کو فیک منصوبوں کا چورن بیچا۔
کیا وزیراعظم اپنے لوگوں کےخلاف سپریم کورٹ جائیں گے؟شیری رحمان
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو اس حوالے سے سخت کارروائی کی ضرورت ہے جس کی بالکل بھی امید نہیں ۔ ان کا ٹریک ریکارڈ گواہی دیتا ہے کہ یہ اپنے وزرا کو ہمیشہ بچا لیتے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ اب دیگر اسکینڈلز کی طرح رپورٹ طلب کی جائےگی؟پپنڈورا پیپرز میں وزیراعظم کے قریبی لوگوں کے نام آنا ہمارے لئے کوئی تعجب کی بات نہیں۔ہم جانتے ہیں کرپشن فری پاکستان کے نعرے کھوکھلے ہیں۔احتساب اپوزیشن کو نشانا بنانے کا ایک طریقہ ہے