دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، استنبول ۔ ترکیہ کے شہر استنبول میں خاتون خود کش بمبار کے اہداف کیا تھے؟ترک سکیورٹی ایجنسی نے اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس بلا لیا ۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ترکیہ کے شہر استنبول میں دھماکے نے ترک حکومت کو پریشان کر دیا ہے ۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق سیاحتی شہر استنبول میں معروف تقسیم سکوائر کی سب سے مصروف شاہراہ استقلال سٹریٹ میں سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ حملہ ایک خاتون بمبار کی جانب سے کیا گیا ہے جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج حکام کو مل چکی ہے ۔ واقعے کے بعد صدر اردوان نے سکیورٹی ایجنسیوں کا ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے جس میں ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے ۔ ترک میڈیا کے مطابق حکومت خاتون بمبار کے حملے سے پریشان ہے کیونکہ یہ اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ ہے ۔
استنبول میں حملے کی کوئی پیشگی اطلاعات نہیں تھیں
ترکیہ میں ایسے کسی حملے کی کوئی اطلاعات نہیں تھیں نا ہی سکیورٹی ایجنسیوں کو کوئی خطرہ محسوس ہوا تھا۔ نائب صدر نے میڈیا سے گفتگو میں خود اپنی حکومت کی پریشانی کا اعتراف کیا ہے ۔فی الوقت خاتون بمبار کی زیادہ تفصیلات سامنے نہیں آسکیں تاہم اسے داعش سے بھی جوڑا جارہا ہے ۔ دھماکے میں چھ افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ پچاس کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت نازک ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف ، نریندر مودی ، جو بائیڈن سمیت کئی عالمی رہنماؤں کی ترکیہ میں دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔