علی نقوی، سپر لیڈ ، لاہور۔ ن لیگیوں نےباغی ایم پی اےمولاناغیاث کوبھی لوٹاقراردےدیا ۔مولانا غیاث سےسوالات اس وقت کئے گئے جب ن لیگ کے باغی ایم پی اے پنجاب اسمبلی میں داخل ہوئے ۔
سپر لیڈ نیوز کےمطابق صورتحال اس وقت خاصی دلچسپ ہو گئی جب وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقاتیں کرنےوالے دو ن لیگی ایم پی ایز مولانا غیاث الدین اورمیاں جلیل شرقپوری پنجاب اسمبلی کی عمارت میں داخل ہوئے ۔
دونوں باغی ارکان کو دیکھتے ہی ن لیگی ارکان اسمبلی جمع ہو گئے اور اسمبلی ہال کے احاطے میں ہی لوٹے آئے کے نعرے لگا دیئے ۔ اس موقع پر جلیل شرقپوری کے سر پر لوٹا رکھ دیا گیا ۔ جبکہ مولانا غیاث الدین کو بھی سخت القاب سے نوازا گیا۔
آپ لوٹے ہیں ، واپس چلے جائیں ۔۔ ن لیگی ایم پی ایز نے باغی ارکان کا داخلہ بھی روکے رکھا
پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے پہلے مرکزی دروازے کے قریب نعرے گونجتے رہے جبکہ دونوں ایم پی ایز میڈیا کے کیمروں سے نظریں چراتے رہے ۔ ن لیگی ارکان نے مولانا غیاث کو ایوان میں داخل ہونے سے روک دیا اور کہا کہ آپ لوٹے ہیں واپس چلے جائیں ۔ ن لیگ میں آپ کی کوئی جگہ نہیں ۔ اس مکالمے کے دوران مولانا غیاث الدین کافی پریشان دکھائی دیئے ۔ ن لیگیوں نےباغی ایم پی اےمولاناغیاث کوبھی لوٹاقراردےدیا تاہم اس سے پہلے عثمان بزدار سے ملنے والے ایک ایم پی اے فیصل نیازی پہلے ہی استعفیٰ دے چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے :پنجاب کا پانچواں آئی جی کیوں تبدیل ہوا؟
دوسری جانب میاں جلیل شرقپوری نے کہا کہ لیگی رکن میاں رؤف اوردیگر نے میرے ساتھ بدتمیزی کی۔ یہ معاملہ جماعت کا نہیں بلکہ چند افراد کا ہے۔میاں جلیل شرقپوری نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے ملنا کوئی غلط بات نہیں ۔
واضح رہے کہ مولانا غیاث الدین ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن جیتے تھے ۔ تاہم نوازشریف کی تقریر پر انہوں نے کھل کر تنقید کی ۔ جس کے بعد انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی ملاقات کی ۔ اس ملاقات پر ن لیگ نے دونوں ارکان اسمبلی کو شو کاز نوٹس جاری کیا اور وضاحت طلب کی ۔ پارٹی قیادت نے دونوں کو نکالنے کی بھی وارننگ دی