پوسٹمارٹم کےلئےڈاکٹرنہ آیا،ماں کابیٹی کی لاش کےساتھ لیٹ کرانتظار معاشرے کی بے حسی پھر بے نقاب کر گیا۔ یہ واقعہ اوچ شریف میں پیش آیا ہے ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ایک چھوٹے شہر اوچ شریف کے رورل ہیلتھ سنٹر میں کوئی ڈاکٹر ہی موجود نہ تھا۔ خاتون اپنی بیٹی کی میت کو ہسپتال لائی جہاں اس کا پوسٹ مارٹم کیا جانا تھا۔ ذرائع کے مطابق خاتون تین گھنٹےتک ڈاکٹروں کاانتظارکرتی رہی مگر کسی ڈاکٹر نے قریب آنا مناسب نہ سمجھا اور بے رحمی سے انتظار کراتے رہے ۔ اس دوران لاش کھلے آسمان تلے سٹریچر پر پڑی رہی ۔
یہ بھی پڑھیئے :خیرپور،جرگےکاپسندکی شادی کرنےوالی دوبہنوں کوقتل کرنےکاحکم
یہ بھی پڑھیئے:بلوچستان میں ایران سےواپس آنےوالے چھےزائرین اغوا
دکھوں کی ماری ماں بڑھاپے کی وجہ سے زیادہ دیر کھڑی نہ رہ سکی ۔ میت کے ساتھ ہی لیٹ کر سستانے لگی ۔ ہسپتال کے باہر لوگ آتے جاتے رہے ۔ہیلتھ سنٹر کا عملہ بھی موجود رہا۔مگر کوئی بھی مدد کرنے آگے نہ بڑھا ۔۔یہاں تک کہ کسی نے بیٹھنے کے لئے معمر خاتون کو کرسی تک نہ لا کر دی ۔
ذرائع کے مطابق مقتولہ نصرت بی بی کو اس کے خاوند نے مبینہ طور پر مہر کی رقم سے دستبردار نہ ہونے پر قتل کیاتھا۔ پولیس نے بھی روایتی بے حسی دکھائی اور مقدمہ درج کرنے میں تاخیر کی ۔ ستم ظریفی یہ تھی کہ پولیس نے بھی پوسٹمارٹم اپنی نگرانی میں کرانے کے بجائے ذمہ داری بوڑھی ماں پر ہی ڈال دی ۔
پوسٹمارٹم کےلئےڈاکٹرنہ آیا،ماں کابیٹی کی لاش کےساتھ لیٹ کرانتظارپاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔