ندیم چشتی ، اسلام آباد۔ سی پیک اتھارٹی کیاہوامیں کام کررہی ہے؟ یہ سوال اٹھایا ہے پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے جس کے جواب میں شبلی فراز سیخ پا ہو گئے ۔
سپر لیڈ نیوز کےمطابق سی پیک اتھارٹی پر حکومت اور اپوزیشن آمنےسامنےہیں ۔ جمعرات کےر وز سینیٹ کےاجلاس میں سینیٹر رضا ربانی نے سی پیک اتھارٹی پر سوالات اٹھا دیئے ۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک اتھارٹی کا آرڈیننس ختم ہوچکا،اتھارٹی ہوا میں کام کر رہی ہے۔ غیر قانونی طورپر فنڈز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔رضا ربانی نےسوال اٹھایا کہ جب اتھارٹی ہے ہی غیر فعال تو فنڈز کہاں جارہے ہیں ۔ حکومت نے اندھیر نگری مچا رکھی ہے ۔ اپوزیشن کو اتھارٹی کے معاملے پر اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔ قوم کو بتایا جائے کہ سی پیک پر کیا کام ہو رہا ہے؟ اس کام کی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے ۔ یہ بھی بتایا جائے کہ حکومت کیا چھپانا چاہ رہی ہے ۔
رضا ربانی کے اہم سوالات پر وفاقی وزیر اطلاعات برہم
رضا ربانی کے اہم سوالات پر وفاقی وزیر اطلاعات برہم ہوگئے اور سوالات کے جواب دینے کے بجائے اپوزیشن کے کردار پر سوالات اٹھا دیئے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر کام جاری ہے ۔ اپوزیشن کے اعتراضات جھوٹ کا پلندہ ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ رضا ربانی کےالزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ اپوزیشن کا بیانیہ ہی غیر ملکی ہے ۔ سینیٹ میں لفظی جھڑپ کے بعد پریس کانفرنس میں شبلی فراز نے کہا کہ لندن میں بیٹھ کر ان کا لیڈر اداروں پر تنقید کر رہا ہے ۔ شبلی فراز نے سینیٹ میں رضا ربانی سےتکرار کا جواب نہ دیا۔
اس حوالے سے سپر لیڈ نیوز نے پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان سے ٹیلی فونک موقف لینے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ رضا ربانی کے سوالات پورے پاکستان کی ترجمانی کرتے ہیں ۔ حکومت کسی بھی معاملے پر اعتماد میں نہیں لینا چاہتی ۔ سی پیک پر جتنا کام ہوا اس پر بھی ابہام ہے ۔ لوگ سوال اٹھا رہے ہیں ۔ ایسے میں حکومت جواب دینے کے بجائے الٹا اپوزیشن پر تنقید کی کوشش کرتی ہے تاہم اب انہیں بھاگنے کا راستہ نہیں ملنے والا۔
One Comment