کیاوزیرداخلہ اعجازشاہ طالبان کےحمایتی ہیں؟

وقت اشاعت:2نومبر

 ندیم چشتی ، دی سپر لیڈ ، اسلام آباد۔ کیاوزیرداخلہ اعجازشاہ طالبان کےحمایتی ہیں؟ اعجاز شاہ کے متنازع بیان نے ملک میں نئی بحث چھیڑ دی ۔اے این پی اورپیپلزپارٹی کی جانب سےسخت ردعمل سامنے آیا۔

جو لوگ فوج کےخلاف بولتےہوئے بھارتی بیانیہ کی حمایت کرتے ہیں انہیں امرتسر ہی چھوڑ آنا چاہیے :اعجاز شاہ

وزیرداخلہ بریگیڈئیر ریٹائرڈ اعجاز شاہ نے ایک اجتماع سے خطاب میں کہا تھا کہ اے این پی کی قیادت پر قاتلانہ حملے ان کے دہشت گردی کے خلاف بیانات پرہوئے تھے ۔ طالبان نے ان بیانات پرسخت  ردعمل دیا تھا۔ اسی وجہ سے بلورخاندان اورمیاں افتخار کے بیٹے کو ہلاک کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مسلم لیگ ن کے بیانیہ کے ساتھ ہیں ان کو بھی اب خطرہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ فوج کےخلاف بولتےہوئے بھارتی بیانیہ کی حمایت کرتے ہیں انہیں امرتسر ہی چھوڑ آنا چاہیے ۔

اعجازکی دھمکی،ریاست پوزیشن واضح کرے:اےاین پی

اعجاز شاہ کےبیان پر اے این پی  سراپا احتجاج  ہے ۔ میاں افتخار نے کہا ہے کہ اعجاز شاہ کو فوری طور پر وزارت سے ہٹا کر حقائق جاننے کیلئے تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے ۔ شہادتوں کا طعنہ دینے والے اعجاز شاہ کو خود اپنے کردار پر نظر ڈالنی چاہیے ۔ریاست اس بیان پر اپنی پوزیشن واضح کرے۔

انہوں نے کہا کہ اس بیانیہ سے اس تاثرکوتقویت ملی ہے کہ دہشتگردی کے مسلئے پر ریاست ‏پاکستان  دہری  پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ اعجا ز شاہ نے دھمکی آمیز انداز میں اپو زیشن اورعوام کو گمراہ اورخوفزدہ کرنے ‏کا عملی مظاہرہ کیا۔  اس پر خاموش نہیں رہیں گے۔

میاں افتخار حسین نے مزید کہاکہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف بہت قربانیاں دی ہیں ۔ ہماری جماعت کی قربانیاں سب کے سامنے ہیں ۔ اگر حکومت نے توجہ نہ دی تو اس مسئلے پر سخت لائحہ عمل سامنے لائیں گے۔

قوم اعجازشاہ اوران کےسلیکٹڈسرپرست کامحاسبہ کرےگی ،ترجمان بلاول ہاؤس

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ وزراکےغیرذمے دارانہ بیانات فیٹف میں پاکستان کیلئےمشکلات کھڑی کریں گے۔

جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ دنیاہم پرجوالزامات لگاتی ہےوزرا کی تصدیق اورتائیدکردیتےہیں۔  اعجازشاہ پیپلزپارٹی،اےاین پی اور دیگر جماعتوں کےشہداکےورثا سےمعافی مانگیں۔  غداری کےسرٹیفکیٹ دینےوالے”محب وطن”اعجازشاہ کےبیان پرکیوں خاموش ہیں؟ غداری کےمنحوس اورفرسودہ الزام لگانےوالوں کی حقیقت قوم جان چکی۔ ترجمان بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ چورن نہیں بکےگا۔قوم اعجازشاہ اوران کےسلیکٹڈسرپرست کامحاسبہ کرےگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے ۔ ایسے میں سلیکٹڈ ٹولہ عوامی مسائل کے حل کے بجائے  اپوزیشن کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے ۔ عوام بھی ان کی حقیقت جان چکے ہیں ۔

سپر لیڈ نیوز نےاس حوالے سے سینئر تجزیہ کارخالدچودھری سے گفتگو کی  ۔ انہوں نے کہا کہ اعجاز شاہ ماضی کے اہم کھلاڑی  رہے ہیں ۔ وہ مشرف کابینہ کا حصہ رہے اور  دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر رہے ۔ ان کے بارے میں بعض حلقے یہ بھی دعویٰ کرتےہیں کہ وہ طالبان  سے مذاکرات میں پیش پیش رہے ہیں ۔ ان کے اثر رسوخ کی بنا پر کہا جا سکتا ہے کہ طالبان قیادت سے ان کا تعلق رہا ہے۔ تاہم ان کا حالیہ بیان یقینا بہت سے سوالات کو جنم دے رہا ہے ۔ انہیں دہشت گردی جیسے حساس موضوع پر ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔ اے این پی اور پیپلز پارٹی نے  قیمتی جانوں کا نذرانہ دیا ہے جبکہ اپنی قیادت بھی کھو دی ہے ۔ اعجاز شاہ سے منسوب ایسا بیان زخموں  پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ۔اس حوالے سے انہیں اپنی پوزیشن فوری کلیئر کرنی چاہیے ۔