لاہور کے نجی سکولوں میں طالبات کو جنسی طورپر ہراساں کرنے کی خبروں نے والدین کو پریشان کر دیا ہے ۔
لاہور کے نجی سکولوں میں طالبات کو جنسی طورپر ہراساں کرنے کی خبروں نے والدین کو پریشان کر دیا ہے ۔ لاہور گرامر سکول کے چند اساتذہ سے منسوب سوشل میڈیا پر طالبات کے بیانات سے معاملہ منظر عام پر آیا۔سپر لیڈ نیوز کے مطابق او لیول کی چند طالبات نے ایک ٹیچر پر الزام لگایا کہ وہ انہیں ہراساں کر رہےہیں ۔ ایک طالبہ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ میں لکھا کہ مذکورہ ٹیچر نےا ن کو نازیبا تصاویر بھی بھیجیں جس کے بعد ان سے بات کی تو ٹیچر نےا لٹا نہیں دھمکانا شروع کردیا۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کا اس حوالے سے موقف سامنے آیا جس میں وزیر تعلیم پنجاب نے انتظامیہ اور ٹیچر کے خلا ف کارروائی کو والدین کی جانب سے تحریری شکایات سے مشروط کر دیا۔ صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے کہا کہ ابھی تک تحریری طور پر کسی متاثرہ کی جانب سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ۔ تحریری درخواست کے بغیر کیسے کارروائی کیسے کر سکتے ہیں ؟ نجی سکولوں سے درخواست کے گرلز کیمپس میں میل ٹیچر نہ رکھیں ۔مختلف اساتذہ کی بھی شکایات آرہی ہیں ۔حکومت تمام شکایات کا جائزہ لے رہی ہے ۔پر لیڈ نیوز نے انتظامیہ سے موقف کے لئے رابطہ کیا تو ایک عہدیدار نے تحقیقات جاری ہونے کی اطلاع دی اور کہا کہ ذمہ دار اساتذہ کو برطرف کر دیا گیا ہے اگر قصور وار پائے گئے تو کارروائی کریں گے ۔