امریکی ناظم الامور کی مریم نواز اور شہباز شریف سے الگ الگ ملاقاتیں،حکومتی حلقوں میں ہلچل

وقت اشاعت :15اکتوبر2021

علی نقوی ، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، لاہور۔ امریکی ناظم الامور  کی مریم نواز اور شہباز شریف سے  الگ الگ  ملاقاتیں،حکومتی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق امریکی ناظم  الامور نے ن لیگی قیادت سے ملاقات کی ہے جس کے بعد حکومتی صفوں  میں چہ مگوئیاں شروع ہو گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق یہ معاملہ عمران خان کی زیر صدارت  پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بھی سرسری طور پر زیر غور آیا تاہم ایجنڈے میں ایسی کوئی بحث شامل نہیں تھی ۔ اجلاس کے دوران ارکان اس ملاقات پر بات کرتے  رہے ۔ انجیلاا یگلر نے پہلے مریم نواز سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال زیر غور آئی ۔ مریم نواز نے اس موقع پر حکومت کی جانب سے کیسز کا تذکرہ کیا اور انہیں انتقامی کارروائی قرار دیا۔

مریم نواز نے افغان پالیسی پر عدم مخالفت کی نواز شریف کی پالیسی کا بھی ذکر کیااور واضح کیا کہ نوازشریف افغانستان کےا مور  میں مداخلت کے حامی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔ کسی کی مداخلت کسی صورت نہیں ہونی چاہیے ۔ موجودہ حکومت یہی غلطی کر رہی ہے ۔ افغانستان میں امن اور  عوام کی ترقی اور خوشحالی کے خواہشمند ہیں۔  نواز شریف نے عدم مداخلت کی پالیسی کو اپنی خارجہ پالیسی کا بنیادی محور بنایا تھا۔ انہوں نے  ہمسایوں سمیت تمام ممالک کے ساتھ خوشگوار، باہمی اعتماد، امن وترقی پر مبنی تعلقات کو فروغ دیا تھا۔ افغان عوام کی مدد کے لئے پوری دنیا کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

اس کے بعد انجیلا شہباز شریف سے ملاقات کے لئے پہنچیں اور ان کی خیریت دریافت کی ۔ اس موقع پر بھی ملکی سیاسی صورتحال اور افغان پالیسی پر بات رہی ۔ ذرائع کے مطابق امریکی ناظم الامور نے شہباز شریف سے کم دورانیہ کی ملاقات کی جبکہ مریم نواز سے تفصیلی بات ہوئی  ۔

سیاسی حلقوں  نے اس ملاقات کو انتہائی اہم قرار دیا ہے گو کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے خصوصی پیغام پہنچائے جانے کی خبروں میں تو صداقت نہیں تاہم موجودہ حالات میں یہ علامتی ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔ بالخصوص جب وزیراعظم شریف  خاندان پر کرپشن کے سنگین الزامات عائد کر رہے ہیں