عزیر بلوچ عدالت میں اپنے اقبالی بیان سے مکر گیا۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ارشد پپو قتل کیس کی سماعت ہوئی اس دوران عزیر بلوچ کو پیش کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق رینجرز پراسیکیوٹر نے عزیر بلوچ کا اعترافی بیان کیس کا حصہ بنانے کی استدعا کی۔
عدالت نے عزیر بلوچ سے اقبالی بیان کے حوالے سے استفسار کیا لیکن صورتحال اس وقت ڈرامائی موڑ اختیار کر گئی جب عزیر بلوچ نےا پنے اقبالی بیان کی تردید کردی اور کہا کہ وہ کسی قتل و غارت میں ملوث نہیں ۔
ملزم نے عدالت میں قسمیں کھائیں اور یہ بھی کہا کہ وہ اللہ کو گواہ بنا کہتا ہے کہ اس سے کوئی جرم نہیں کئے ۔ اس دوران فاضل جج نے عزیر بلوچ کو مخاطب کر کے کہا آپ کا جج کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ ہوا ہے جس پر آپ کے دستخط بھی موجود ہیں۔ اب کیا موجودہ کیس کے ٹرائل سے بھی مکر جاؤ گے ؟عدالت نے 25 جولائی کو پولیس مقابلے میں ہلاک بابا لاڈلا سےمتعلق رپورٹ طلب کرلی۔ ۔آئندہ سماعت پر ترمیمی فرد جرم عائد ہوگی ۔