توہین رسالت کاالزام،بینک منیجرکوقتل کرنے والےگارڈکےانکشافات نے معاشرے کے برتاؤ اور بڑھتی انتہا پسندی پر پھر سوالات اٹھا دیئے۔
سپر لیڈنیوز کے مطابق جوہر آباد کے مضافاتی علاقے قائد آباد کے ایک بینک میں دلخراش واقعہ پیش آیا۔ملزم سکیورٹی گارڈ کی اپنے بینک منیجرمحمد عمران حنیف اعوان سے مذہب پر بحث شروع ہوئی ۔ ملزم نے پولیس کو بتایاکہ بینک منیجر نے کہا کہ اللہ کے اختیارات میں کوئی نبی بھی دخل نہیں دے سکتے۔۔ نیز فرض نمازوں کےبعد نوافل یا سنتوں کی کوئی ضرورت نہیں ۔ ملزم سکیورٹی گارڈ کے مطابق وہ اس جواب پر طیش میں آگیا ۔ تلخ کلامی کے بعد گولی چلا دی جو بینک منیجر کے سینے میں لگی اور وہ موقع پر دم توڑ گیا۔
واقعے کے بعد بینک کے عملے اور دیگرافراد نے اسے پکڑ کرپولیس کے حوالے کیا تو ایک شخص نے مقامی مسجدمیں اطلاع کردی ۔ذرائع کے مطابق امام مسجد نے دیگر نمازیوں کو بھی جمع کیا ۔ ملزم کی مدد کرنے کو کہا جس پر دیکھتے ہی دیکھتے ہجوم اکھٹا ہوگیا ۔ گولی مارنے والے ملزم کو برحق قرار دیتے ہوئے ہیرومان لیا گیا۔امام مسجد نے مقامی لوگوں کو کہا کہ بینک منیجر توہین رسالت کا مرتکب ہوا تھا اس لئے یہ واجب القتل تھا۔ واقعے کے بعد علاقے میں ریلی نکالی گئی جس میں نعرے لگائے گئے ۔ اس موقع پر ریلی کے شرکا بھی قاتل کے ہاتھ چومتے رہے ۔ اسے گلے لگاتے رہے جبکہ ملزم خود بھی نعرے لگواتا رہا۔
ملزم سکیورٹی گارڈ کو پولیس سٹیشن میں چائے پیش کی گئی
واضح رہے کہ اس سے پہلے ملزم کو پولیس سٹیشن میں چائے پیش کی گئی ۔۔جہاں اس سے ویڈیو پیغامات ریکارڈ کراتےہوئے کہا کہ بینک منیجر کو اس لئے قتل کیا ہے کیونکہ اس نے توہین رسالت کی تھی ۔ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو اعلیٰ پولیس حکام نے نوٹس لیتے ہوئے قائد آباد مرکزی تھانے کے ایس ایچ او سے رابطہ کیا۔ ملزم کو دوبارہ حراست میں لینے کا حکم دیا ۔جس کے بعد ملزم کو رہا کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر پولیس سٹیشن پہنچا دیا گیا۔
سپر لیڈ نیوز ذرائع کے مطابق اس معاملے کا آئی جی پنجاب نے بھی نوٹس لےلیا ۔۔جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کے بھی علم میں یہ معاملہ لایا گیا ہے۔جنہوں نے سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے ۔ چونکہ پاکستانی ٹی وی چینلز نے اس خبر کو آن ایئر کرنے میں ہچکچاہٹ دکھائی ۔اس لئے وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس بھی پریس ریلیز یا ہینڈ آؤٹ کی صورت میں جاری نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب پولیس زرائع کے مطابق ملزم نے اپنا اعترافی بیان ریکارڈ کرا دیا ہے ۔ ایک سینئر اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر سپر لیڈ نیوز کو بتایا کہ ملزم کی بینک منیجر سے پرانی رنجش تھی ۔کچھ روز بھی اس کا بینک منیجر سے جھگڑا ہوا تھا۔ قتل کرنے کے بعد واقعے کو جان بوجھ کر توہین رسالت کا رنگ دے رہا ہے ۔۔تاکہ عوامی حمایت سمیٹ سکےاور گرفتاری سے بچ سکے۔