پوراپاکستان ہی فیصل بینک بن گیا؟

وقت اشاعت :8نومبر

فرحانہ واسطی ، سپرلیڈ ، اسلام آباد۔ پوراپاکستان ہی فیصل بینک بن گیا؟ اسلام آباد کے بینک میں پیش آنے والے واقعے نے  سماجی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے جبکہ بینک منیجر کو نوکری سے نکال دیا گیا۔

سپرلیڈنیوز کے مطابق خاتون کو ہراساں کرنے کا واقعہ اسلام آباد کے علاقے ایف ٹین میں پیش آیا۔ جہاں فیصل بینک کے منیجر عثمان گوہر نے بینک کی ہی ایک خاتون  سے نازیبا حرکت کی ۔ سپر لیڈ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ بینک کے ہی ایک ملازم نے خفیہ کیمرے کی مدد سے ریکارڈ کیا ۔ عملے کے مطابق بینک منیجر اکثر خاتون ملازم کو ہراساں کرتا تھا۔اسی وجہ سے دیگر ملازمین نے منیجر کی حرکات کو مانیٹر کرنے کے لئے خفیہ کیمرے کا استعمال کیا ۔۔یوں منیجر حرکت کرتے پکڑا گیا۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بینک منیجر کو نوکری سے نکال دیا گیا جبکہ سٹیٹ بینک کو بھی ای میل کر دی گئی ۔ جس کی وجہ سے مذکورہ منیجر اب کسی بینک میں نوکری کا اہل نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق  فیصل بینک نے حال ہی میں خواتین ملازمین کے لئے ڈریس کوڈ جاری کیا تھا ۔جس کی رو سے حجاب یا سکارف لازمی اور جینز پر پابندی لگائی گئی تھی ۔

حکومت کی خاموشی مجرمانہ غفلت۔۔

اس حوالے سے سپر لیڈ نیوز نےسماجی کارکن ، عورت فاؤنڈیشن کی اہلکار ردا باقر سے گفتگو کی ۔ انہوں نے کہا کہ فیصل بینک میں پیش آنے والا واقعہ  معاشرے کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ ایسے واقعات ہر جگہ ، ہر ادارے ، ہر دفتر میں پیش آتے ہیں۔ نوکری پیشہ خواتین نوکری جانے کے ڈر سے زبان نہیں کھولتیں اور نہ ہی یہ واقعات رپورٹ کرتی ہیں ۔

انہوں نے اسلام آباد میں مارگلہ ہلز میں پیش آنے والے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا  کہ درحقیقت  پورا پاکستان ہی فیصل بینک بن گیا ہے ۔ خواتین کو کوئی تحفظ حاصل نہیں۔ اکیلے سفر کرنا آسان نہیں ۔اسی طرح ملازمت بھی اب مشکل ہو چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ  حکومت کی خاموشی مجرنامہ غفلت کے سواکچھ نہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین کے تحفظ کے لئے بنے قوانین پر سختی سے عمل کرایا جائے مگر عمران خان حکومت کی توجہ اس جانب نہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی این جی او ہر فورم پراس واقعہ پر احتجاج کرے گی ۔