دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ نور مقدم نے مرضی سے جنسی تعلق رکھا، وقوعے کے روز خود ڈرگ پارٹی رکھی ، قتل کسی اور نے کیا، ظاہر جعفر اقبالی بیان سے مکر گیا ، سوالنامے کےجواب دیے دیئے ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق نور مقدم کیس کا مرکزی ملزم ظاہر جعفر قتل کے الزام سے صاف مکر گیا۔ عدالتی سوالنامے کے جواب میں ملزم نے کہا وہ اور اس کے والدین بے گناہ ہیں۔مدعی شوکت مقدم بااثر شخص ہےجس نے پولیس کے ساتھ ملکر غلط طریقے سے کیس میں ملوث کیا۔ ظاہر جعفر نے کہا نور مقدم نے میرے گھر اپنے دوستوں کےہمراہ ڈرگ پارٹی رکھی تھی ۔ منشیات کے زیادہ استعمال سے میں ہوش و حواس میں نہیں رہا۔گھنٹوں بعد جب مجھے ہوش آیا تو میں نے خود کو گھر کے لاؤنج میں بندھا ہوا پایا۔کچھ وقت کے بعد باوردی پولیس اور سول کپڑوں میں افراد نے مجھے ریسکیو کیا۔اسی دوران مجھے معلوم ہوا کہ نور مقدم کو پارٹی میں شرکت کرنے والوں یا کسی اور نے قتل کردیاہے۔
یہ بھی پڑھیے
ملزم کے مطابق نور مقدم نے خود مرضی سے جنسی تعلق رکھا ہوا تھا یہی وجہ ہے کہ ڈی این اے فرانزک میں مثبت رپورٹ آئی ۔ کیس کی مزید سماعت چودہ فروری کو ہو گی ۔