چندی گڑھ کی نجی یونیورسٹی میں آٹھ طالبات کی قابل اعتراض ویڈیو وائرل ہونےکےبعدمبینہ خودکشی کی کوشش

وقت اشاعت :19ستمبر2022

بشکریہ : راکیش  گپتا، ٹائمز آف انڈیا ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق بھارتی شہر چندی گڑھ میں طالبات کی مبینہ قابل اعتراض ویڈیو کے سکینڈل نے بھارت بھر کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔

نجی یونیورسٹی کے باہر مظاہرین  کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور انتظامیہ کے خلاف شدیدنعرے بازی کی ہے ۔ چندی گڑھ کے عین وسط میں موجود یہ یونیورسٹی طالبات کی بڑی تعداد کو کئی سال سے تعلیم دے رہی ہے ۔پولیس کے مطابق ایک یا ایک سے زیادہ طالبات کی قابل اعتراض ویڈیو وائرل ہوئی جس کے بعد مبینہ طور ایک طالبہ نے خود کشی کی کوشش کی ہے ۔ بعض بھارتی چینلز نے مبینہ طور پر خود کشی کرنے والی طالبات کی تعداد آٹھ بتائی ہے ۔ بھارتی صحافی راکیش گپتا کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کے باہر حالات کشیدہ ہیں ۔ فوری طور پر یونیورسٹی بند کر دی گئی ہے جبکہ ہاسٹل میں  مقیم طالبات کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ۔

بی بی سی انڈیا سے وابستہ گرو مندر سنگھ گریوال کے مطابق 8لڑکیوں نے خودکشی کی کوشش کی

راکیش گپتا نے بی بی سی کے نامہ نگار گرومندر سنگھ گریوال  کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نجی یونیورسٹی میں سنیچر کی رات دیر گئے کم از کم آٹھ لڑکیوں نے مبینہ خودکشی کی کوشش کی تاہم راکیش کےمطابق اس کی تصدیق ہونا باقی ہے ۔

چندی گڑھ یونیورسٹی کے پرو چانسلر آر ایس باوا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کی خودکشی محض افواہ ہے ۔
فوٹو کریڈٹ:ٹائمز ناؤ

واقعے کے بعد یونیورسٹی کیمپس میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے کسی بھی لڑکی کی خودکشی کرنے کی کوشش سے انکار کیا ہے اور اسے افواہ قرار دیا ہے۔ نجی یونیورسٹی کے طلبا کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں ایک لڑکی یہ اعتراف کرتی نظر آرہی ہے کہ اس نے ساتھی لڑکیوں کی نہاتے ہوئے ویڈیوز بنائی تھی۔اسی طالبہ پر یہ بھی  الزام ہے کہ اس لڑکی نے ساتھی لڑکیوں نہاتے ہوئے کی قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر شملہ میں رہنے والے ایک لڑکے کو بھیجی جس نے یہ ویڈیوز وائرل کر دیں۔

نازیبہ ویڈیوزوائرل کرنے والا لڑکا پولیس کے زیر حراست

اس لڑکے کے بارے  میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ویڈیو بھیجنے والی لڑکی کا دوست تھا۔ پولیس چیف نے ان خبروں کی وضاحت دیتےہوئے کہا ہے کہ کسی لڑکی نے خودکشی کی کوشش نہیں کی ۔ صرف ایک لڑکی کو حالت بگڑنے پر ایمبولینس میں ہسپتال لے جایا گیا ہے ۔ پولیس چیف کے مطابق ایک لڑکی نے ہی قابل اعتراض ویڈیو اپنےبوائے فرینڈ کو بھیجی تھی جس  نے یہ ویڈیو وائرل کر دی ۔ اس لڑکے کو بھی حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جارہی ہے ۔

بی بی سی کے نامہ نگار گرومندر سنگھ گریوال کے مطابق مبینہ خودکشی کی کوشش کرنے والی طالبات میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے۔ بھارتی میڈیا کی خبروں کے مطابق طالبہ کی موت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ۔ یہ معاملہ اتوار کو تقریباً تین بجے پولیس کے علم میں آیا ۔