کین سائنو کی پاکستان میں پاک ویک کے نام سے پیکنگ ، کیا حکومت عوام کو گمراہ کر رہی ہے ؟

وقت اشاعت :2جون2021

سپر لیڈ نیوز ، اسلام آباد۔ کین سائنو کی پاکستان میں پاک ویک کے نام سے پیکنگ ، کیا حکومت عوام کو گمراہ کر رہی ہے؟پاکستان میں ویکسین کی تیاری پر چینی سفیر کی وضاحت سامنے آگئی ۔

سپر لیڈ نیوز کےمطابق چین کے اشتراک سے پاکستان میں کورونا ویکسین تیار کرلی گئی ہے جس کو پاک ویک کا نام دیا گیا ہے ۔ اس حوالےسے این سی او سی وزرااورڈاکٹر فیصل سلطان کی مبارکبادیں بھی سامنے آئی ہیں ۔ اسلام آباد میں “پاک ویک” نامی ویکسین کی لانچنگ تقریب ہوئی جس میں وزیراعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان ،سربراہ این سی او سی اور چینی سفیر نے شرکت کی ۔

اس موقع پر چینی سفیر نے اپنی تقریر  میں کہا کہ پاکستان  میں ویکسین کی پیکنگ بہت بڑی پیش رفت ہے ۔ چین ترقی پذیر ممالک کو مکمل سپورٹ کرتا ہے ۔ نونگ رونگ  نے کہا کہ اس ویکسین کی تیاری کے لئے خام مال چین نے فراہم کیا ہے جبکہ پاکستانی ماہرین کو خصوصی تربیت دی گئی ہے جس کے بعد چینی ویکسین کی پاکستان میں پیکنگ شروع ہو گئی ہے ۔ چینی سفیر نے  کہا کہ ویکسین بنانے پر پاکستانی حکومت اور سائنوکمپنی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمرنے کہا ہے کہ قوم کو فخر ہے کہ این آئی ایچ نے ویکسین بنائی۔ وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جو مشکل گھڑی میں محنت کرتی ہیں ۔معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ خام مال سے ویکسین  بنانا اتنا سادہ مرحلہ نہیں۔کوالٹی اور معیار کو برقرار رکھنے کے لیے بڑی باریک بینی سے کوشش کرنی ہوتی ہے۔یہ ایک اہم قدم ہے جس کے بعد ویکسین  کی مکمل پیداوار چند سال تک پاکستان میں ہوگی۔

کیا پاک ویک مارکیٹ میں کوئی نئی کورونا ویکسین ہے ؟

سپر لیڈ نیوز سے گفتگومیں طبی ماہر، ڈاکٹر ندیم جعفری  نے بتایا کہ دوست ملک چین کی کمپنی نے پیداواری لاگت بچانے کےلئے دیگر ممالک کی طرح پاکستان کو بھی ویکسین تیار کرنے کی پیشکش کی تھی ۔ یہ درحقیقت سنگل ڈوز کین سائنو ویکسین ہی ہے جس کا خام مال پاکستان کو فراہم کیا گیا ۔ ویکسین کی تیاری میں استعمال ہونے والا خام مال منجمد شدہ حالت میں پاکستان لایا گیا۔ یوں دو ہفتے کی تربیت کے بعد این آئی ایچ اسلام آباد میں کین سائنو ویکسین کی پیکنگ کی گئی ہے ۔ بلاشبہ یہ بہت باریک بینی کا کام ہے مگر درحقیقت پاک ویک چینی ویکسین کین سائنو ہی ہے ۔یہ کوئی نیا فارمولا نہیں نہ ہی کوئی نئی ویکسین پاکستان میں تیار ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ خام مال سے ویکسین تیار کرنا بھی کوئی معمولی کام نہیں ۔ اس ضمن میں پاکستانی طبی ماہرین اور این آئی ایچ اسلام آباد کے سائنسدان مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ مستقبل میں شہریوں کی ویکسی نیشن کے لئے ملک میں ہی ویکسین کی تیاری بہت سود مند ثابت ہوگی ۔