دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ افریقی ملک برکینا فاسو کے دو فوجی دھڑوں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ، ایک گروپ نے آرمی چیف کو عہدے سے ہٹا کر گرفتار کرلیا
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق مغربی افریقی ملک برکینا فاسو کے ایک فوجی افسر نے سرکاری ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے آرمی چیف لیفٹیننٹ کرنل پال ہنری دمیبا کو عہدے سے ہٹا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرنل پال کو دہشت گردی میں خاتمے کے لئے قابل ذکر کام نہ کرنے پر ہٹایا گیا ہے ۔ ملک کی تمام سرحدیں بند کر دی گئی ہیں جبکہ بڑے شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے ۔ نئے فوجی سیٹ اپ نے ملک میں سیاسی سرگرمیاں بھی بند کروا دی ہیں ۔
برکینا فاسو کی فوج میں دھڑے بندے ہے ، خبر ایجنسی
سرکاری ٹی وی پر خطاب کرنے والے فوجی افسروں کے مطابق ملک میں سکیورٹی صورتحال انتہائی مخدوش ہے ۔ دہشت گردی بڑھتی جارہی ہے ۔ حال ہی میں ایک فوجی قافلے پر حملہ ہوا ہے جس میں بیس فوجی ہلاک ہوئے ہیں ۔ ان اقدامات سے واضح ہو گیا تھا کہ کرنل پال میں دہشت گردوں سے نمٹنے کی اہلیت نہیں وہ بڑے فیصلے نہیں لے پارہے تھے۔ واضح رہے کہ کرنل پال نے کچھ عرصہ پہلے ہی سیاسی حکومت کے خلاف مارشل لا لگایا تھا۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق برکینا فاسو کی فوج میں دو دھڑے ہیں ۔ ایک گروپ نے حاوی ہو کر دوسرے گروپ سے تعلق رکھنے والے آرمی چیف کو گرفتار کرلیا ہے ۔