دفتر خارجہ میں کیا چل رہا ہے ؟ شیریں مزاری کے بیانات نے نئی بحث چھیڑ دی ہے ۔ اپنی ہی حکومت پر سفارتی ناکامی کا الزام لگانا کوئی معمولی بات نہیں
کیا شیریں مزاری نے اپوزیشن کے سفارتی ناکامی کے الزامات کی توثیق کر دی ؟
ہفتے کوایک تقریب سے خطاب میں شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان کشمیر کا مقدمہ نہ لڑ سکا۔وزیر انسانی حقوق نے اپنی ہی حکومت پر تنقید کے نشتر کھل کر چلا دیئے ۔
دفتر خارجہ پر براہ راست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بڑی محنت سے کشمیر پر پورا بیانیہ بدلا تھا مگر دفتر خارجہ اور دیگر اداروں نے یہ کوششیں ناکام بنا دیں ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ دفتر خارجہ اگر عمران خان کا بیانہ اپنا لیتا تو حالات مختلف ہوتے ۔
یہ بھی پڑھیئے :تیزی سے بدلتا عرب
دفتر خارجہ کام کرتا تو دنیا مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کی بات ضرور سنتی ۔ شیریں مزاری نے دوران گفتگو یہ بھی الزام لگایا کہ سفارتی عملہ آرام کرتا ہے ۔ زیادہ تر ٹیلی فون سننے اور کرنے میں وقت ضائع ہوتا ہے ۔
اس موقع پر انہوں نے افریقی ملک برکینا فاسو کی بھی مثال دی اور کہا کہ ہم سے اچھاتو برکینا فاسو ہے جس نے امریکہ کے خلاف قرارداد تو منظور کی ۔
شیریں مزاری نے نام لئے بغیر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر بھی تنقید کی ۔
مریم نواز کے خارجہ پالیسی پر سوالات
اس سے پہلے مریم نواز نے پریس کانفرنس میں حکومتی سفارتی ناکامی کا الزام عمران خان پر عائد کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو ستر سال میں کبھی کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی کی جرات نہیں ہوئی تھی ۔ لیکن یہ سیاہ دھبہ عمران خان کی حکومت کے سر لگنا تھا۔
Dr sherin mizari rightly said ..shah mehmood qureshi sb is more than a drama ..