امریکامیں تاریخی ٹرن آؤٹ،عوام کاجوش و خروش دیدنی رہا ۔اپنے اگلے صدرکا چناؤ کرنے کے لئے امریکیوں کی بڑی تعداد نے ووٹ ڈالا۔ گہما گہمی عروج پر رہی ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق امریکا میں تاریخی ٹرن آؤٹ پر سیاستدان بھی حیران رہ گئے ۔ اس سے پہلے امریکی میڈیا نے کورونا کے باعث کم ترین ٹرن آؤٹ کے دعوے کئے تھے ۔ لیکن منگل اور بدھ کو تمام اعداد و شمار غلط ثابت ہوئے۔ عوام کا جوش و خروش دیکھ کر امریکی میڈیا میں دن بھر تبصروں کی بھرمار رہی ۔
اسی طرح پوسٹل اور پری پولنگ نے بھی تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ۔اندازوں کے مطابق 99ملین ووٹ ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ۔ ریاست کنیکٹی کٹ،انڈیانا،نیوجرسی،نیویارک،ورجینیامیں ووٹنگ کےدوران حریف ایک دوسرے پرجملے بھی کستے دکھائی دیئے ۔
کولوراڈو ، مونٹانا ، نیبراسکا ، نیو میکسیکو ، یوٹاہ اور وائیمنگ میں پاکستانی وقت کےمطابق رات7بجے ووٹنگ شروع ہوئی ۔ کیلیفورنیا ، اڈاہو اورنیواڈامیں رات 8بجے اورہوائی میں رات 10بجے ووٹنگ شروع ہوئی ۔ نیوہمپشائرکے ڈِکس وِل کے5ووٹ جوبائیڈن کے نام رہے ۔ اس علاقے میں صرف پانچ ووٹ ہی رجسٹرڈ ہیں ۔ کاؤنٹی ملزول میں 21میں سے 16ووٹ لیکر ٹرمپ کامیاب رہے ۔ امریکی میڈیا کے مطابق زیادہ ٹرن آؤٹ اور بڑی تعداد میں پوسٹل ووٹوں کی وجہ سے مکمل نتائج کے اعلان میں تاخیر ہوسکتی ہے ۔واضح رہے کہ امریکی میڈیا کے مختلف پولز میں بائیڈن کو ٹرمپ پر واضح اکثریت حاصل رہی۔ جبکہ امریکامیں تاریخی ٹرن آؤٹ،عوام کاجوش و خروش دیدنی رہا
One Comment