شیڈول سےپہلے ہی امریکی افواج کی افغانستان سے واپسی شروع

سپر لیڈ نیوز، واشنگٹن ڈی سی ۔ شیڈول سےپہلے ہی امریکی افواج کی افغانستان سے واپسی شروع  ہوگئی ۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے  فوجی انخلا کے لیے یکم مئی سے گیارہ ستمبر کا شیڈول دیا تھا

امریکا نے پچھلے سال دوحہ میں طالبان کے ساتھ  ہونے والے امن معاہدے کے تحت افغانستان سے فوجی انخلا شروع کر دیا ۔ امن معاہدے کے تحت امریکی فوج کو یکم مئی تک افغانستان کی سرزمین چھوڑنا تھی  لیکن صدر بائیڈن نے   انخلا کے شیڈول میں چار ماہ توسیع کردی تھی ۔ 

وائٹ ہاؤس نے امریکی اور اتحادی فورسز  کی واپسی کے آغاز کا اعلان کر دیا ۔نیٹو حکام کا کہنا ہے کہ دستوں کی سکیورٹی اولین ترجیح ہوگی  ۔ انخلا کے دوران امریکی بحری بیڑہ بھی خطے میں موجود رہے گا  ۔ نیٹو کے سپورٹ اینڈ ٹریننگ مشن میں 36 ملکوں کے 2500 فوجی کام کر  رہے ہیں جبکہ امریکا کے  9600  فوجی افغانستان میں موجود ہیں ۔وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ انخلا  کے دوران دستوں کی حفاظت کے لیے  امریکی افواج کی سنٹرل کمان اضافی دستے افغانستان بھجوا سکتی ہے ۔اس مقصد کے لیے امریکی فوج کے رینجرز تعینات کئے جائیں گے  ۔ نیٹو حکام نے طالبان کو خبردار کیا ہے کہ دستوں پر حملوں کا فوری اور سخت جواب دیا جائے گا ۔