عمران خان غصے سے پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے مگر صحافی کا سوال کیا تھا ؟

وقت اشاعت :28مئی2022

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، پشاور۔ عمران خان غصے سے پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے مگر صحافی کا سوال کیا تھا ؟

 دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے ہمراہ پشاور میں پریس کانفرنس  کے دوران اپنے لانگ مارچ کے اسباب اور چھ روز بعد نئے احتجاج کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اس دوران اب تک نیوز کے رپورٹر نے طویل سوال داغ دیا جس پر عمران خان سیخ پا ہو کر پریس کانفرنس چھوڑ کر روانہ ہو گئے ۔ جاتے جاتے انہوں نے صحافی کو مخاطب کر کے سخت جملے کسے جس کے بعد صحافی بھی آوازیں دیتا رہا اورکہا کہ سوال کاجواب تودیتےجائیں ۔

اب تک کے رپورٹر نے پوچھا کہ لوگ آپ کو ووٹ دیتے ہیں، آپ کے ساتھ جاتے بھی ہیں لیکن نہ لوگوں نے وزیراعظم ہاؤس کی دیواریں گرتی دیکھیں، نہ لوگوں نے گورنر ہاؤس کی دیواریں گرتے دیکھیں، نہ لوگوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں یونیورسٹیاں دیکھیں، نہ لوگوں نے چوروں کو لٹکتے ہوئے دیکھا، آپ لوگوں کو دوبارہ انگیج کرکے اسلام آباد چڑھائی کرنے جائیں گے تو کون سا نیا نعرہ ہے؟ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ آپ کی ٹیموں نے یوٹیوبرز اور کی بورڈ وارئیر سے پاکستان فتح کرنے کی کوشش کی ماضی میں، پختونخوا کے صحافیوں کو آپ لوگ بھلا چکے تھے، اب یوٹیوبرز اور کی بورڈ وارئیرز سے امریکا اور یورپ اور نیٹو کے ممالک افغانستان نہیں فتح کرسکے آپ اسلام آباد کیا فتح کریں گے؟

عمران خان کا رپورٹر کو جواب

 عمران خان نے کہا کہ میں بھی آپ کو سخت جواب دے سکتا ہوں مگر  نہیں دوں گا۔ ایک سازش کے تحت حکومت کو مسلط کیا گیا ہم نہیں مانیں گے ۔ آپ نفرت آمیزی کی بات کرتے ہیں تو دیکھ لیں اسلام آباد میں کیا ہوا۔ کس طرح حکومت نے ہتھکنڈے استعمال کئے ۔ عمران خان نے کہا کہ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے آپ عوام کی آواز نہیں دبا سکتے ۔ لوگوں کی رائے  ہے جو وہ دے رہےہیں اور آپ نے اتنا طویل سوال کیا ہے یہ پریس کانفرنس ہے ۔ یہ کہہ کر عمران خان شکریہ کہہ کر غصے سے اٹھ گئے اور جاتے جاتے بھی رپورٹر کو کھری کھر ی سنا گئے ۔