ندیم چشتی،سپر لیڈ ،اسلام آباد۔ عمران خان کےبائیڈن سےعجلت میں بڑے مطالبات موضوع بحث بن گئے ۔ وزیراعظم پاکستان نے نئے امریکی صدر سے تین مطالبات کر دیئے ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق عمران خان جو بائیڈن کو ٹویٹر پر سب سے پہلے مبارکباد دینے والے سربراہان میں شامل ہوئے۔ انہوں نے روایتی مبارکباد کے بعد سیدھے ہی مطالبات کر کے ناقدین کو بھی تنقید کا موقع دے دیا۔ عمران خان نے کہا کہ وہ جوبائیڈن کی طرف سے جمہوریت پر عالمی سربراہی کانفرنس کے منتظر ہیں ۔ٹیکس چوری کے خاتمے اور کرپٹ حکمرانوں کی جانب سے لوٹی ملکی دولت واپس لانےکےلیے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں ۔ ہم امریکا سے مل کر افغانستان سمیت خطے میں امن کےلئے کام جاری رکھیں گے ۔
تجزیہ کاروں کے مطابق دوسرا مطالبہ عمران خان کی اپوزیشن کے خلاف کارروائیوں میں جلدبازی کو ظاہر کرتا ہے ۔ بظاہر عمران خان نے اپنی پہلی ٹویٹ میں ہی جلدبازی دکھائی ہے ۔ عمران خان واضح طور پر نوازشریف اور آصف زرداری سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں کو کرپٹ کہتےہیں اور ان سے لوٹی ہوئی دولت واپس دینے کا مطالبہ کرتےہیں ۔تاہم پاکستان کی عدالتوں کا بیشتر کیسز میں موقف الٹ ہے ۔
بہتر ہوتا عمران خان تجارت، معیشت،دو طرفہ تعلقات کی بات کرتے:نصرت جاوید
اس حوالے سے سپر لیڈ نیوز نے تجزیہ کارنصرت جاوید سے گفتگو کی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے امریکی پالیسیوں کو سمجھے بغیر ہی عجلت میں بیان دے دیا ہے ۔ اس سے سیاسی مقدمات اور انتقامی کارروائیوں کا اشارہ بھی جا سکتا ہے ۔۔ بہتر ہوتا عمران خان د وطرفہ تجارت بڑھانے کی بات کرتے ، تعلقات کے فروغ کا عزم ظاہر کرتے اور اس کے ساتھ ساتھ افغانستان میں امن کی بات کر دیتے ۔
انہوں نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ پاکستان جیسے اہم ملک سے بہتر تعلقات کو تو یقینی بنانے کی کوشش کر سکتی ہے مگر سیاسی مقدمات اور لوٹی دولت واپس لانے میں تعاون جیسے معاملات بائیڈن انتظامیہ کی ترجیحات میں شامل نہیں ہونگے ۔ جیسا کہ ہم نے دیکھا کہ برطانوی حکومت نے بھی واضح طورپر اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم نامے پر عمل کرانے سے انکار کرتے ہوئےا سے سیاسی مقدمہ قرار دیا تھا۔ عمران خان کےبائیڈن سےعجلت میں بڑے مطالبات مستقبل میں پاک امریکا تعلقات کی سمت کا بھی تعین کریں گے۔
One Comment