نئی دہلی میں ہر 4منٹ میں ایک موت، بھارتی صحافی انل گپتا کی سپر لیڈ نیوز سے خصوصی گفتگو

سپر لیڈ نیوز، واشنگٹن ڈی سی ۔ نئی دہلی میں ہر 4منٹ میں ایک موت، بھارتی صحافی انل دیشمکھ کی سپر لیڈ نیوز سے خصوصی گفتگو  ، آکسیجن کی قلت  جیسے  بڑے بحران پر  صورتحال سے آگاہ کیا۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق کورونا وبا کےجال پھیلاتے ہی  بھارت بھر میں  آکسیجن کی کھپت میں پچاس فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے ۔ تشویشناک امر یہ  ہے کہ نئی دہلی کے تمام ہسپتالوں میں آکسیجن کی سپلائی کم ہوگئی ہے کیونکہ پیداوار  طلب  کو پورا ہی نہیں کر پا رہی ۔ ہفتے کے روز شام تک بعض ہسپتالوں میں آکسیجن کی شدید  کمی دیکھنے میں آئی ۔ اس دوران دو گھنٹے کے دوران آکسیجن نہ ملنے سے پچاس سے زائد ہلاکتیں ہوگئیں جس سے پورے شہر میں خوف پھیل گیا۔

نئی دہلی سے ٹیلی فونک گفتگو میں بھارتی صحافی انل گپتانے  کہا  کہ ارونا اساف علی ہسپتال ، اچاریا شری بھکشو ہسپتال ، دہلی گورنمنٹ ہسپتال میں قیامت خیز مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں ۔ زیادہ دباؤ انہی ہسپتالوں میں ہے ۔ مزید مریضوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے ۔

اعداد و شمار کے مطابق ہر چار منٹ میں ایک مریض دم توڑ رہا ہے ۔ مودی حکومت کے لئے سب سے بڑا چیلنج آکسیجن کی سپلائی لائن بحال رکھنا ہے ۔ مرکزی حکومت نے کورونا ریلیف فنڈز کی مالیت دو سے تین گنا کر دی ہے ۔ فنڈز کا کوئی مسئلہ نہیں صرف انتظامی تباہی نظر آرہی ہے ۔ دراصل کیسز ہی اس قدر زیادہ آرہے ہیں کہ پورا نظام دہل گیا ہے ۔

آکسیجن کی فراہمی کے لئے مودی سرکار کیا کر رہی ہے ؟

انہوں نے کہا کہ تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے ۔ طبی عملے کی ویکسی نیشن مکمل ہو چکی ہے لیکن یہ سچ ہے کہ سب سے بڑا چیلنج  آکسیجن کی بلاتعطل فراہمی کا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو اپنے  تجربات کا تبادلہ کرتے ہوئے ایک ہاٹ لائن تشکیل دینی چاہیے ۔

کورونا نے سماج کو تباہ کر دیا ہے ۔ کبھی کسی نے سوچا ہی نہیں تھا کہ دہلی کےہسپتالوں میں ایسے لوگ مریں گے ۔ صورتحال اس قدرگھمبیر ہے کہ عوام بھی گھروں میں خوف کے باعث دبک گئے ہیں ۔ بھارتی صحافی  نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے کورونا وبا کے دوران اظہار ہمدردی کو نیک شگون قرار دیا اور واضح کیا کہ دونوں ممالک کو مل کر اس عالمی مسئلے پر توجہ دینا ہوگی ۔