دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ بیٹی کو نا حق قتل کیا گیا، درندے کو سزائے موت دی جائے ، نور مقدم کے والد کی عدالت میں دہائی، بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق اسلام آباد کی نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں ایک مرتبہ پھر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے ۔ نور مقدم کےو الد شوکت علی نے بیان ریکارڈ کرادیا۔ انہوں نے کہا کہ سفاک درندے نے بہیمانہ طریقے سے نور مقدم کا قتل کیا ۔ اس واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ 20 جولائی کو قاتل ظاہرجعفر نے کال کر کے کہا تھا کہ نور مقدم اس کے ساتھ نہیں ہے ۔ قتل کی واردات کا علم ہوا تو پولیس کے ساتھ گھر جا کر بیٹی کی لاش کی تصدیق کی ۔
انہوں نے کہا کہ ظاہر جعفر کے شریک ملزموں کو نہیں جانتا ۔نہ ہی اس کے اہل خانہ سے کوئی تعلق ہے ۔صرف ایک ہی استدعا ہے کہ فوری سزائے موت دی جائے ۔ سیشن کورٹ نے کیس کی سماعت17 جنوری تک ملتوی کر دی۔