دی سپر لیڈ ،لاہور۔ دو لڑکیاں،دوفرضی کہانیاں،پولیس پریشان ۔ گوجرانوالہ اور کراچی میں دو لڑکیوں نے اپنے ساتھ زیادتی کی رو رو کر داستان سنائی مگر دونوں ہی جھوٹی نکلیں ۔پولیس کی دوڑیں رائیگاں گئیں۔
سپرلیڈ نیوز کے مطابق گوجرانوالہ اور کراچی کے زیادتی کے واقعات ایک جیسے نکلے ۔ گوجرانوالہ میں تین روز قبل ایک ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی ۔جس میں ایک لڑکی اپنی والدہ کے ہمراہ بیٹھی رو رو کر زیادتی سے آگاہ کرتی رہی ۔ لڑکی نے ابتدائی بیان دیا کہ اس کے گھر میں ڈاکو گھس آئے ۔جو لوٹ مار کر کے چلے گئے ۔ اس نے ون فائیو پر کال کی تو اے ایس آئی مبشرفوری پہنچا ۔۔اور الٹا اس کے ساتھ گن پوائنٹ پر زیادتی کر ڈالی ۔
اس موقع پر لڑکی روتی رہی جبکہ اس کے ساتھ بیٹھی اس کی والدہ بھی آنسو بہاتی رہی ۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تمام شواہد جمع کئے ۔ جس میں معاملہ مشکوک نکلا۔ لڑکی کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔جہاں اس نے بیان بدل لیا اور۔۔ کہا کہ زیادتی نہیں ہوئی ۔ اس کے والد نے غلط فہمی پر مقدمہ درج کرادیا۔ پولیس کے مطابق لڑکی نے جس وقت ون فائیو پر کال کا ڈھونگ رچایا اس وقت وہ گھر بیٹھی کسی سے فون پر بات کررہی تھی ۔ یوں گوجرانوالہ کا واقعہ جھوٹا نکلا۔
کلفٹن کراچی میں لڑکی کی جانب سے زیادتی کا دعویٰ بھی جھوٹانکلا
دوسری جانب کراچی کلفٹن میں بھی ہفتے کے روز ایک لڑکی نے پولیس کو آگاہ کیا۔۔ کہ اس کےساتھ زیادتی ہوئی ہے ۔ وہ نوکری کے انٹرویو کے لئے گئی تھی جہاں اسے اغوا کرلیا گیا۔ پولیس نے مختلف پہلوؤں سے بروقت تفتیش مکمل کرتے ہوئے رپورٹ کو حتمی شکل دے دی۔سی سی ٹی وی فوٹیج اور لڑکی کے کال ریکارڈ سے انکشاف ہواکہ۔۔ لڑکی خود اس لڑکے سے فون پر رابطے میں تھی۔
یہ بھی پڑھیئے:لاہور کے مضافاتی علاقے جنسی زیادتی کا خطرناک زون بن گئے
دونوں ایک ساتھ جاتے دیکھتے گئے ۔ جس وقت ایمرجنسی پولیس کو آگاہ کیا فون ریکارڈ کے مطابق لڑکی گھر میں محفوظ تھی ۔ میڈیکل رپورٹ میں بھی زیادتی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ یوں دو مختلف واقعات میں پولیس نے بروقت کارروائی مکمل کی مگر دونوں لڑکیاں جھوٹی نکلیں ۔