لاہور جلسے کی اجازت مگر سروسز فراہم کرنے والوں پر مقدمات کی وارننگ دے دی گئی ۔ عمران خان نے پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں اپوزیشن پر کڑی تنقید کی ۔
اجلاس کے شرکا سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ہم جلسہ نہیں روکیں گے مگر سروسز فراہم کرنے والوں کے خلاف مقدمات ہونگے۔ اپوزیشن کی اپنی خواہش ہے کہ حکومت جلسہ نہ ہونے دے ۔یہ لوگ خود چاہتے ہیں کہ تصادم ہو مگر ہم انہیں موقع ہی فراہم نہیں کرنا چاہتے ۔ عمران خان نے کہا کہ مینار پاکستان پر دس جلسے کرلیں، حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔یہ مجھے نہیں جانتے ۔۔ حکومت چلی جائے مگرکرپشن پر سمجھوتہ نہیں کروں گا ۔ کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔ اپوزیشن اپنی کرپشن بچانے کے لیے اب عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے۔ خود انکا سارا خاندان باہر بیٹھا ہے، یہاں عوام کو اپنے لیے استعمال کررہے ہیں ۔ ہمیں عوام کی فکر ہے۔
لاہور جلسے کی اجازت پر سروسز فراہم کرنے والوں پر مقدمات کی وارننگ پر موقف دیتے ہوئے بلال یاسین نے کہا کہ سلیکٹڈ ٹولہ لاہور جلسے پر حواس باختہ ہو چکا ہے ۔ عمران خان ایک طرف رکاوٹیں نہ ڈالنے کی بات کرتے ہیں دوسری جانب کرسیوں ، ساؤنڈ سسٹم اور کھانا پکانے والوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ یہ ان کے اخلاقی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جلسہ کامیاب ہوگا اور پورا لاہور اس حکومت کے خلاف جلسہ گاہ میں آئے گا۔ اگر حکومت نے رکاوٹ ڈالی تو دمادم مست قلندر ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ منظم جماعت ہے کوئی اختلافات نہیں ۔ اگر پارٹی نے استعفے مانگے تو پوری جماعت ایک پیج پر ہوگی