سُروں کابادشاہ،استادنصرت فتح علی خان ۔۔ پاکستان کانام دنیا بھرمیں روشن کرنےو الے نصرت فتح علی خان نے قوالی سےپہنچان بنائی ۔ جدید میوزک کو مشرقی موسیقی میں کمال مہارت سے ضم کیا ۔
نصرت فتح علی خان فیصل آباد میں ایک قوال گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ ان کے والد اور تایا تقسیم پاکستان کے وقت جالندھر سے ہجرت کرکے فیصل آباد منتقل ہوئے ۔
نصرت فتح علی خان نے بچپن سے ہی اپنے باپ دادا کے فن کو آگے بڑھانے کی ٹھانی۔ انہوں نے بچپن میں ریاض کرنا سیکھا ۔ ہارمونیم سے گائیگی کا آغازکیا۔
واضح رہے کہ نصرت فتح علی خان کے دادا کا تعلق افغانستان کے دارالحکومت کابل سے تھا۔ جس کے بعد وہ موجودہ بھارت کےشہر جالندھر منتقل ہو گئے ۔
نصرت فتح علی خان کی آواز بچپن سے ہی خاصی رعب دار اور اونچی رینج کی تھی ۔یہی وجہ ہے کہ وہ باآسانی فن قوالی میں آگے بڑھتے رہے ۔نوجوانی کی عمر تک پہنچتے پہنچتے نصرت فتح علی خان پکے سُر لگانا شروع ہو گئے تھے ۔
ان کی آواز کو سنتے ہوئے بڑے گائیگ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ پائے ۔
ابتدائی شہرت
نصرت فتح علی خان نے فیصل آبادمیں قوالی کے بڑھتے رجحان کے باعث اپنے ہم نواؤں کےساتھ مختلف پروگرامز میں شرکت کرناشروع کی ۔ ان کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہوتا رہا۔ ان کی پہلی قوالی علی مولا تھی جس نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ۔ پنجاب بھر میں ان کی اس قوالی کے کیسٹ ریکارڈ تعداد میں فروخت ہوئے ۔
انہوں نے لوک شاعری اور اپنے ہم عصر شعرا کا کلام مخصوص انداز میں گا کر خاصی کامیابی سمیٹی ۔ اس دور میں سن چرخے دی مٹھی مٹھی مٹھی کوک ، سانسوں کی مالا پہ سمروں میں پی کا نام نے تہلکہ مچا دیا۔
یہ بھی پڑھیئے :آریانا میوزک کی دیوی بن گئی
نصرت فتح علی خان نے قوالی نہ سننے والے افراد کو بھی اپنی طرف راغب کیا۔ اس طرح نصرت فتح علی خان کی مقبولیت بھارت بھی جا پہنچی جہاں میوزک اور فلم انڈسٹری پاکستان سے کہیں بڑے حجم کی تھی ۔
دورہ بھارت اور شہرت کی بلندی
نصرت فتح علی خان نے نوے کی دہائی میں بھارت کے کئی دورے کئے ۔ بعض اوقات انہوں نے کئی ماہ تک ممبئی میں قیام کیا ۔ نصرت فتح علی خان کی بلند رینج کو دیکھ کر بھارتی موسیقاروں نے بھی انہیں اپنا گرو مان لیا۔ لکشمی کانت پیارے لال ، ساجد واجد ، انو ملک سمیت بڑے موسیقاروں نے نصرت فتح علی خان کے پاؤں چھونے کا اعزازحاصل کیا۔
نصرت فتح علی خان نے بھارتی فلموں کا کامیاب میوزک ترتیب دیا۔ بھارتی فلم دھڑکن کے گانے دلہے کا سہرا سہانا لگتا ہے نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ۔ یہ وہ دور تھا جب تمام بڑے بھارتی موسیقار اور گائیگ نصرت فتح علی خان کو موسیقی کا بھگوان قرار دے رہے تھے ۔
نصرت فتح علی خان کی عالمی شہرت
نصرت فتح علی خان نے سات سُروں سے کھیلتے ہوئے عالمی توجہ بھی خوب سمیٹی ۔ ان کی قوالیوں کو دیکھتے ہوئے جاپان میں ایک کنسرٹ کے دوران کئی غیر ملکی وجد کی حالت میں دیکھے گئے ۔ یہ وہ کیفیت ہیجان انگیز موسیقی اور بلند رینج کی آواز کے امتزاج سے طاری ہو تی ہے ۔
پیٹر جبریل نے ان کی قوالی دم مست قلندر سنی تو ان سے خود رابطہ کیا۔پیٹر نے نصرت فتح علی خان کے ساتھ ایک ڈیوٹ گانا ریکارڈ کرانے کی خواہش ظاہر کی ۔
نصرت فتح علی خان نے بروکلن اکیڈمی آف میوزک کے نیکسٹ ویود فیسٹیول میں اپنے فن کا جوہر دکھایا تو مغربی موسیقار بھی حیران رہ گئے ۔ پیٹر نے ان کےساتھ انگلش مکس گانا ریکارڈ کرایا جو بے حد مقبول ہوا۔
نصرت فتح علی خان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے انہیں یونیورسٹی آف واشنگٹن میں تدریس کی دعوت بھی دی گئی ۔ ڈیڈ مین واکنگ کی موسیقی ترتیب دینے کے بعد انہیں ہالی ووڈ سے بھی متعددآفرز ہوئیں ۔ دی لاسٹ ٹیمپٹیشن آف کرائسٹ کے بعد بینڈٹ کوئین کی وجہ سے بھی مقبولیت کا گراف آسمان تک جا پہنچا۔
نصرت فتح علی خان کی مشہور قوالیاں
شکوہ / جواب شکوہ
میرا پیا گھر آیا
دم مست قلندر مست مست
یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے
زِحالِ مسکیں مکن تغافل (فارسی)
حق علی علی مولا علی علی
نی میں جانا جوگی دے نال
چل میرے دل کھلا ہے مے خانا
یاداں وچھڑے سجن دیاں آیاں
علی د ملنگ میں علی دا اکھیاں اڈیک دیاں