سپر لیڈ نیوز، اسلام آباد۔ کیا جہانگیر ترین کو سمارٹ این آر او دیا گیا ؟ بجٹ سے پہلے اچانک ایف آئی اے کے موقف میں بڑی تبدیلی آگئی ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق جہانگیر ترین کو کلین چٹ ملنے کی خبریں گردش کرنے لگی ہیں ۔ ایف آئی اے نے گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی ۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس مرحلے پر گرفتاری کی ضرورت نہیں ۔ سیشن کورٹ نے منی لانڈرنگ اور کارپوریٹ فراڈ کیس میں جہانگیر ترین اورعلی ترین کی جانب سے درخواست ضمانت واپس لیے جانے پر کیس نمٹادیا۔ایف آئی اے کوکسی بھی کارروائی سے پہلے عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت بھی کر دی گئی ۔ادھر لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین کی شوگرملز جے ڈی ڈبلیو کےآڈٹ کےخلاف درخواست مسترد کردی۔میڈیا سے گفتگو میں جہانگیر ترین نے کہا ان کے مقدمات اور بجٹ کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ۔ حق اور سچ کی فتح ہوئی ہے ۔ ان کے خلاف تمام الزامات جھوٹے ہیں ۔
ریلیف سے ایک دن پہلے ڈی جی ایف آئی اے کا تبادلہ
اعلیٰ بیوروکریسی میں 9 جون کو اچانک بڑی اکھاڑ پچھاڑہوئی ۔ ڈی جی ایف آئی اےواجد ضیاکو عہدے سے ہٹا دیا گیا ۔ان کی جگہ ثنااللہ عباسی کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کر دیا گیا۔اسی روز معظم جا ہ کو آئی جی خیبر پختونخوا لگا دیا گیاجبکہ صلاح الدین آئی جی ایف سی تعینات ہوئے۔ وفاقی حکومت نے اچانک ایف آئی اے کے سربراہ کو ہٹا کر بہت سے سوالات کو جنم دے دیا۔
ایف آئی اے کے موقف میں اچانک تبدیلی کیسے آئی ؟
ایف آئی اے میں اچانک تبادلے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی ؟ اس حوالے سے سیاسی حلقوں نے بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ بالخصوص اپوزیشن نے جہانگیر ترین کو این آر او دینے کی بات کی تاہم یہ احتجاج سوشل میڈیا تک ہی محدود رہا۔ ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکومتی شخصیت کے کہنے پر واجد ضیا کو عہدے سے ہٹایا گیاتاہم ادارے میں بھی اس حوالے سے کوئی بات خاص وجہ سامنے نہیں آئی ۔ سپر لیڈ نیوز کے مطابق نئے ڈی جی نے اعلیٰ حکومتی شخصیت سے مختصر بریفنگ بھی لی ۔ جس کے بعد بینکنگ کورٹ میں ایف آئی اےکےتفتیشی نے اپنا سابق بیان واپس لیتے ہوئےو اضح کیا کہ فی الحال جہانگیر ترین کو گرفتار نہیں کریں گے ۔