چھوٹی گاڑیاں سستی ، نئے ٹیکس نہ لگانے کا دعویٰ، وفاقی بجٹ پیش

وقت اشاعت :11جون2021

سپر لیڈ نیوز، اسلام آباد۔  چھوٹی گاڑیاں سستی ، نئے ٹیکس نہ لگانے کا دعویٰ، وفاقی بجٹ پیش  کر دیا گیا۔ آٹھ ہزار 487 ارب روپے کا وفاقی بجٹ وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیش کیا۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق   نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں  10 فیصد   اضافہ کیا گیا ہے ۔  کم سے کم اجرت 20 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے ۔ شوکت ترین کے مطابق تنخواہ دار طبقے پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔  طاقتور گروپس کو ملنے والی ٹیکس چھوٹ کا خاتمہ کر دیا گیا۔ کووڈ ایمرجنسی ریلیف فنڈ کیلئے 100ارب روپے مختص۔  پی آئی  اے کیلئے 20 ارب اور اسٹیل ملز کے لیے 16ارب روپے امداد کی تجویز  ہے ۔ اسی طرح مختلف شعبوں کے لیے سبسڈی کی مد میں 501 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔  سبسڈی کا تیس  فیصد پاور سیکٹر کے لیے ہوگا۔ چاروں صوبوں،گلگت بلتستان اور مختلف وفاقی اداروں کے لیے 994 ارب روپے کی گرانٹس جاری  ہوگی ۔وزیر خزانہ کے مطابق   معاشی ترقی کا ہدف 4.8فیصد مقرر  کیا گیا ہے ۔

چھوٹی گاڑیاں سستی

بجٹ پیش کرتےہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ  مقامی سطح پر تیار گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 17فیصد سے کم کرکے 12.5فیصد کردی گئی ۔  حکومت نے شہریوں کےلیےمیری گاڑی اسکیم متعارف کرادی۔850سی سی گاڑیوں تک کسٹمز اور ریگولیٹری  ڈیوٹی ختم ہو جائے گی  ۔  پہلےسےبننےوالی اور نئےماڈلزکی گاڑیوں پر ایڈوانس کسٹم ڈیوٹی سے بھی استثنیٰ ہوگا۔  الیکٹرانک گاڑیوں کیلئے سیلز ٹیکس کی شرح  بھی ایک فیصد  کم کر دی گئی ۔

موبائل سستے ، کالزمہنگی

وفاقی بجٹ میں انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال اور ایس ایم ایس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگا دی گئی ۔انٹرنیٹ پیکیج مہنگے ہوں گے ۔ تین منٹ سے زائد جاری رہنے والی موبائل فون کالز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگےگی۔ موبائل فون صارفین کےلئے ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کر دی گئی ۔ یہ شرح ساڑھے بارہ فیصد  سےکم کر کے10فیصد ہوگی۔  حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر کو صنعت کا درجہ بھی دے دیا۔ حکومت کا  ای کامرس کو سیلز ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ  بھی سامنے آگیا۔