خشک سالی اور بڑھتا درجہ حرارت ، کینجھر جھیل کا پانی کم ہونے لگا، چند فٹ مزید کمی ہوئی تو کراچی والے بوند بوند کو ترسیں گے، ماہرین کا انتباہ  

وقت اشاعت :13اپریل2022

قاسم چوہان، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، کراچی۔ خشک سالی اور بڑھتا درجہ حرارت ، کینجھر جھیل کا پانی کم ہونے لگا، چند فٹ مزید کمی ہوئی تو کراچی والے بوند بوند کو ترسیں گے ، ماہرین کا انتباہ ، شہریوں کی تشویش بڑھنے لگی ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق خشک سالی اور بڑھتے درجہ حرارت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے ۔ پاکستان کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی قدرتی جھیل کا پانی تیزی سے کم ہونے لگا۔ پانی میں بیس  فیصد کمی ہو چکی ہے جس سے کراچی جیسے بڑے شہر کو پانی کی سپلائی متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔ اس وقت سندھ کے تینوں بیراجوں پر پانی کی قلت برقرار  ہے ۔ 

پانی کی مجموعی طور پر کمی پچاس فیصد سے زائد ہوگئی ہے ۔ سندھ  میں  پانی کی شدید قلت کے باعث  فصلوں کی بوائی بھی متاثر ہو رہی ہے ۔

کینجھر  جھیل  میں پانی کی سطح  تیزی سے گرنے کے بعد ارضیاتی ماہرین نے بھی خطرے سے آگاہ کیا ہے جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے اس سلسلے میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس نے گزشتہ روز جھیل کا دورہ کیا ہے اور ابتدائی رپورٹ کی تیاری شروع کر دی ہے ۔

جھیل کے کناروں سے پانی نیچے جا چکا ہے ۔ فوٹو کریڈٹ :دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، کراچی

جھیل کے گہرے ترین مقام میں کتنا پانی ہے ؟

جھیل کے گہرے ترین مقام میں پانی کی گہرائی 26فٹ تھی جو اب کم ہو کر 17فٹ پر آگئی ہے ۔ اسی طرح جھیل کا کم سے کم گہرا مقام تین فٹ ہے جومزید  کم ہو کر ڈیڑھ فٹ پر آگیا ہے ۔  کنارے پر بھی جھیل کے اندر موجود سبزہ واضح ہونے لگا ہے جس سے یہ اشارہ مل رہا ہے کہ پانی تیزی سے کم ہو رہا ہے ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام سے ٹیلی فونک گفتگو میں محکمہ آبپاشی کے حکام نے تشویش ظاہر کی ہے اور واضح کیا ہے کہ خشک سالی بڑھ رہی ہے تاہم درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشئرز پگھل رہے ہیں ایسے میں پانی کی آمد بڑھ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ  فی الحال کینجھر جھیل کی صورتحال تشویشناک ہے تاہم اسے بحرانی کیفیت نہیں کہا جا سکتا ہے ۔ پاکستانی میڈیا معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے ۔

کھینجر جھیل پاکستان کی سب سے بڑی قدرتی جھیل ہے جس کا پانی کراچی کو سپلائی ہوتا ہے ۔ فوٹو کریڈٹ :دی سپرلیڈ ڈاٹ کام

 ادھر  بلاول  بھٹو نے کہا ہے کہ  پانی کی قلت کی وجہ سے عوام بالخصوص کاشت کار مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔ پانی کی قلت کی ایک بڑی وجہ ارسا کی جانب سے صوبوں کو پانی کے جائز حصے کی فراہمی میں خلل ہے۔ ملک میں ایک فوڈ سکیورٹی ٹاسک فورس بنائی جائے تاکہ ہم ممکنہ غذائی بحران کا مقابلہ کرسکیں۔