ماحولیاتی تبدیلیاں  لوگوں کی نیند پر  بھی اثر انداز ہونے لگیں ، یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کی تحقیق

وقت اشاعت :5جون2022

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ حولیاتی تبدیلیاں  لوگوں کی نیند پر  بھی اثر انداز ہونے لگیں ، یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کی تحقیق

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام، واشنگٹن ڈی سی ۔ ماحولیاتی تبدیلیاں  لوگوں کی نیند پر  بھی اثر انداز ہونے لگیں ، یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کی تحقیق کے اہم نکات سامنے آگئے۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق  یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کی  تحقیق میں نئے نکات نے ماہرین کو چونکا دیا ہے ۔  آلودہ ماحول اور بڑھتے درجہ حرارت کے باعث  غریب ممالک میں سالانہ ہر شخص 44 گھنٹے کی نیند سے محروم ہورہا ہے  اور یہ دورانیہ مستقبل میں بڑھنے کا خدشہ ہے ۔تحقیق کے دوران 68 ممالک کے 48 ہزار افراد کی نیند کے رجحانات کا جائزہ لیا گیا ہے ۔دنیا کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے لوگوں کے سونے کی عادات تبدیل کردی ہیں ۔

 تحقیق کے دوران نیند کی جانچ کرنے والے ” رسٹ بینڈز” استعمال کیے گئے ۔ تحقیق میں واضح ہوا کہ غیرمعمولی طورپر گرم راتوں کے دوران لوگوں کو دیر سے نیند آئی اور صبح وہ جلدی بیدار ہوئے ۔ فضائی آلودگی اگر موجودہ سطح پر برقرار رہی تو  چند سال بعد لوگوں کی  بے چینی مزید بڑھ جائے گی ۔ تحقیق میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ کم نیند قوت مدافعت کو متاثر کرسکتی ہے جبکہ ذہنی تناؤ ، مایوسی ، غصے اور خودکشی جیسے رجحانات بھی جنم لے سکتے ہیں ۔

 یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کی استاد کیلٹن مائنر  نے کہا ماحول کو آلودہ کرنے والوں کے لیے اس کے مضر اثرات کا ادراک کرنا بہت ضروری ہے ورنہ معاشروں میں بے چینی بڑھتی چلی جائے گی ۔