مصری سائنسدان سمیراموسیٰ کی پراسرار موت پرآج بھی سوالات

وقت اشاعت :6دسمبر

نادیہ پاشا، سپر لیڈ، نیوجرسی۔ مصری سائنسدان سمیراموسیٰ کی پراسرار موت پرآج بھی سوالات کی بھرمار ہے  مگر کسی کے پاس بھی جواب نہیں ۔ سمیرا کی گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی تھی ۔

سپر معلومات کے مطابق سمیرا موسیٰ ان سائنسدانوں میں شامل ہیں جن کی اچانک موت نے بہت سےسوالات کو جنم دیا۔ کوئی ان کی موت کو قتل میں شمار کرتا رہا تو کسی نے سازش قرار دیا ۔

سمیرا موسیٰ تین مارچ 1917کو مصر میں پیدا ہوئیں ۔

سمیرا ایک مصری نژاد مسلمان جوہری سائنس دان تھیں۔ سمیرا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے پہلی دفعہ ایٹمی قوت کو طبی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے بعض سستی دھاتوں یعنی تانبے کے ایٹموں سے سستے جوہری بم بنانے پر تحقیق کی۔ان کی تحقیق کو زبردست پذیرائی ملی اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کی مقبولیت کا گراف آسمان کو چھونے لگا۔  اسی ضمن میں انہوں نے ایک کانفرنس بھی منعقد کی تھی جس کا بنیا دی مقصد دنیا کو یہ بتانا تھا کہ ایٹمی ہتھیار پر امن طور پر استعمال کئے جائیں تو زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے ۔

سمیرا پہلی سائنسدان تھیں جنہیں امریکی ایٹمی تنصیبات کے دورے کا موقع ملا

   سمیرا  وہ  پہلی شخصیت تھیں  جنہیں امریکی ایٹمی تنصیبات کے دورے کا موقع ملا تھا ۔   پانچ اگست   1952ء کو امریکی دورہ مکمل ہونے کے بعد جب سمیرامصر واپس روانہ  ہو رہی تھیں تو ایئرپورٹ جاتے ہوئےاچانک راستے میں ان کی گاڑی 40 فٹ کی بلندی سے نیچے گہرائی میں گر گئی ۔ اس دوران ان کی خون میں لت پت لاش ملی ۔

ڈاکٹروں نے پوسٹمارٹم رپورٹ میں واضح کیا کہ ان کی موت موقع پر ہی ہوگئی تھی ۔اس حادثے کے بارے میں مختلف کہانیا ں اور مفروضے عالمی میڈیا کا حصہ بنتے رہےہیں ۔  کہا جاتا ہے کہ گاڑی گھاٹی میں اترنے سے قبل ہی ڈرائیور نے چھلانگ لگا دی تھی۔ کچھ لوگوں کی رائے ہے کہ ان کے قتل کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ بہت سے لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ ان کی موت کے پیچھے اسرائیلی خفیہ  ایجنسی موسادکا ہاتھ تھا۔

سپر معلومات۔۔ یہ بھی پڑھیے

سحرانگیزالفاظ کاخوبصورت چُناؤ،جذبات کی دیوی سےملیں

بعض حلقوں کے مطابق سمیرا نے چونکہ امریکی ایٹمی تنصیات کا دورہ کیا تھا اسی لئے سکیورٹی نکتہ نظر سے امریکی حکام نے ہی انہیں ٹھکانےلگا دیا۔ حال ہی میں ایرانی سائنسدان کے قتل کے بعد سمیرا کی موت کی خبریں بھی تازہ ہو گئی ہیں ۔