لاڑکانہ کا چانڈکا میڈیکل کالج طالبات کے لئےجہنم بننے لگا ، ڈاکٹر نمرتا کے بعد ڈاکٹر نوشین کی بھی پراسرار موت

وقت اشاعت :26نومبر2021

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، لاڑکانہ ۔ لاڑکانہ کا چانڈکا میڈیکل کالج طالبات کے لئےجہنم بننے لگا ، ڈاکٹر نمرتا کے بعد ڈاکٹر نوشین کی بھی پراسرار موت کا واقعہ سامنے آگیا۔  

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق لاڑکانہ  کے چانڈکا میڈیکل کالج میں ایک اور طالبہ کی  مبینہ خود کشی نے معاملے کی نزاکت سے پردہ اٹھا دیا ہے ۔ میڈیکل کی چوتھے سال کی طالبہ ڈاکٹر  نوشین کمرے میں مردہ پائی گئیں ۔ پولیس کے مطابق نوشین کی پھندا لگی لاش کمرے سے ملی ہے ۔ ابتدائی طور پر ہاسٹل کو سیل کر دیا گیا ہے اور کسی بھی باہر سے آنے والے کا داخلہ بند ہے ۔ عملے سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے تاہم پولیس کو  ڈاکٹر نوشین کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے ۔ نوشین کی لاش کے نمونے فرانزک کے لئے بھی بھجوا دیئے گئے ہیں ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے ذرائع کے مطابق پولیس کو قتل کے بعد لاش پھندے سے لٹکانے کا بھی شبہ ہے ۔ اس پہلو سے بھی تفتیش کی جارہی ہے کہ نوشین کو بلیک میل کیا جارہا تھا جس پر  انہوں  نے انتہائی قدم اٹھایا تاہم تمام مفروضات اور اندازوں کی درستگی کا پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد ہی معلوم ہوگا۔

  متوفی ڈاکٹر نوشین کو دادو میں ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔  نماز جنازہ میں سیاسی، سماجی افراد سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ چانڈکا میڈیکل کالج میں اس سے پہلے ڈاکٹر نمرتا کا قتل بھی منظر عام پر آیا تھا جسے خود کشی کا رنگ دیا گیا۔ ڈاکٹر نمرتا کے بارے میں تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ انہیں جبری مذہب تبدیلی کے بعد جنسی ہراسگی کا سامنا تھا تاہم کیس کی تحقیقات ملکی بدنامی کے ڈر سے دبا دی گئیں ۔  ڈاکٹر نوشین کی موت کو بھی اسی تناظر میں لیا جارہا ہے