کلاؤڈ برسٹ ، کیا حقیقت میں بادل پھٹ جاتے ہیں ؟

وقت اشاعت :29جولائی2021

ندیم رضا، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ کلاؤڈ برسٹ  ، کیا حقیقت میں بادل پھٹ جاتے ہیں ؟مون سون میں  عمل تیز ہو جاتا ہے ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق طوفانی بارش کے دوران یا پہلے کسی بھی وقت غیر متوقع تیز بارش کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے ہو سکتی ہے ۔ جیسا کے نام سے ظاہر ہے اس حالت میں بادل  پھٹ جاتے ہیں  مگر یاد رہے کہ پھٹنے کا مطلب حقیقت میں پھٹنا نہیں ہے ۔ یہ ایک موسمی صورتحال ہے جو اپنے اندر شدت رکھتی ہے ۔ بادلوں پر بڑھتے دباؤ کی وجہ سے چند گھنٹوں میں ہی کئی سو ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے ۔ اگر اس کو منٹوں میں لیں تو کہا جا سکتا ہے کہ ایک منٹ میں پچیس سے تیس ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے ۔

بادل کیسے پھٹتے ہیں ؟

یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوتی ہے جب   گرم ہوا بادلوں کے نچلے حصے سے ٹکراتی  ہے ۔ اس طر ح بادل گہرے ہوتے جاتے ہیں پانی سے لبریز ہوتے ہیں مگر برستے نہیں ۔ گرم ہوا اور بادلوں کی بالائی سطح کا سنگم بادلوں میں بخارات کے پانی میں تبدیل ہونے کے عمل کو تیز کر دیتا ہے ۔ مخصوص کیفیت میں بخارات بننے کا عمل تیز ہوتا ہے تو  وہیں گرم ہوا  بھی اپنا کام جاری رکھتی ہے  اور پانی سے بھرے کرسٹلز کو اوپر کی جانب دھکیلتی ہے ۔

جیسے ہی ان بادلوں کے نیچے سے گزرنے والی ہوا کچھ ٹھنڈی ہونے لگتی ہے تو بادل اچانک اپنا بوجھ نیچے پھینک دیتے ہیں ۔ گویا پھٹ جاتے ہیں ۔ اس صورتحال میں اچانک بہت تیزی سے بارش ہوتی ہے ۔ بعض اوقات ہوا نہیں چلتی مگر یوں معلوم ہوتا ہے جیسے آسمان کے پرنالے کھل گئے ہوں ۔ یہ تیز بارش طوفان کی بھی شکل اختیارکر سکتی ہے ۔ ایشیا ریجن میں یہ صورتحال زیادہ تر مون سون بارشوں کے ایام  میں ہی پید اہوتی ہے ۔ پاکستان میں بادل پھٹنے کے واقعات عام طور پر شمالی پہاڑی علاقوں میں  اکثر پیش آتے رہتے ہیں ۔ آزاد کشمیر کی وادی نیلم کلاؤڈ برسٹ کے لئے زیادہ مشہور ہے ۔