کرغزستان میں مظاہرین نےصدارتی محل پر قبضہ کرلیا ۔ سنٹرل انتخابی کمیٹی نےپارلیمانی انتخابات کے نتائج کوکالعدم قرار دے دیا۔ جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک اور 590 زخمی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کرغزستان میں انتخابی دھاندلی کےخلاف مظاہروں میں شدت آ گئی ہے ۔ دارالحکومت بشکیک میں ہزاروں مظاہرین نے صدر کے خلاف مارچ کیا ۔صدارتی محل پر دھاوا بول دیا۔مشتعل مظاہرین پارلیمنٹ سمیت دیگر سرکاری عمارتوں میں بھی داخل ہوگئے۔ پولیس نےمظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے واٹر کینن کا استعمال کیا ۔ کرغزستان میں مظاہرین نےصدارتی محل پر قبضہ کرلیا جس کے بعد روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمسائیہ ممالک نے اپنی کرغستان سے ملحق سرحدیں بند کردی ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے:ہے کوئی جو اس ہولناک جنگ کو روکے؟
اپوزیشن کے پاور شو میں مظاہرین نے سرکاری عمارتوں کا کنڑول حاصل کرکے اقتدارپر بھی قبضہ کرلیا۔قید سابق صدر کو رہا کروالیا گیا۔موجودہ صدر سورنبائی نےاپنے ویڈیو پیغام میں مخالف جماعت سے احتجاج ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ سکیورٹی فورسز کو بھی مظاہرین کیخلاف طاقت استعمال نہ کرنے کا حکم دے دیا گیا۔انہوں اپوزیشن نمائندوں کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسے ہی حالات رہے تو ملکی سلامتی کو براہ راست خطرہ ہوگا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت مظاہرین پوری طرح حکومتی عمارتوں میں قبضہ کر چکے ہیں۔
2 Comments