طاقت پکڑتے طالبان پر عالمی لیڈروں کے حیران کن بیانات

وقت اشاعت :15جولائی2021

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ طاقت پکڑتے طالبان پر عالمی لیڈروں کے حیران کن بیانات  سامنے آگئے ۔ برطانیہ نے طالبان سے مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کردی ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق طالبان کے طاقت پکڑتے ہی  کئی ممالک کے بیانات تبدیل ہونے لگے ۔  افغانستان میں طالبان کا بڑا مخالف برطانیہ  بھی حمایت کر کے دوغلی پالیسی دکھانے لگا۔ برطانوی وزیردفاع بین ویلیس  نے کہا کہ  طالبان نے افغانستان کا اقتدار سنبھالا تو ان کے ساتھ کام کریں گے۔انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر تعلقات پرنظر ثانی کی جائے گی۔ جارج ڈبلیو بش نے کہا کہ جنگ ابھی باقی تھی۔ آپ کیوں نکل آئے ؟ جارج ڈبلیو بش نے فوجی انخلا کو غلطی قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط فیصلہ ہے جس کے نتائج سب کو بھگتنا ہوں گے ۔ امریکا اور اتحادیوں نے افغان شہریوں کو طالبان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا  ۔ جس پر افسو س ہی کیا جا سکتا ہے ۔

روسی صدر کے نمائندہ خصوصی ضمیر کابلوف نے امن مذاکرات میں  اشرف غنی انتظامیہ پر منافقت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل انتظامیہ  حقیقت سے آنکھیں چرا رہی ہے ۔انہوں نے حیرت انگیز طور پر اچانک ہی افغان سیاسی قیادت کو تنقید کانشانہ بنانا شروع کر دیا۔  شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرا خارجہ نے بھی افغانستان میں تشدد کےجلد خاتمے کا مطالبہ کردیا ۔ افغان حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔