جب ممنون حسین نے غیر جانبدار صدر ہونے کا تاثردینے کے لئے ن لیگ سے استعفیٰ دے دیا

وقت اشاعت :16جولائی2021

قاسم چوہان ، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام، کراچی ۔ جب ممنون حسین نے غیر جانبدار صدر ہونے کا تاثردینے کے لئے ن لیگ سے استعفیٰ دے دیا، یہ وہ وقت تھا جب ممنون حسین نے سب کے دل جیتے لئے ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ممنون حسین  کو سپرد خا ک کر دیا مگر ان کی یادیں ہمیشہ کے لئے سیاسی حلقوں  میں گردش کرتی رہیں گی ۔ ممنون حسین کے زندگی کے کئی پہلو ایسے ہیں جو عوام کے سامنے نہیں آسکے ۔ کچھ فیصلے تو ایسے ہیں جن کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا ۔ ممنون حسین 30جولائی 2013کو پاکستان کے 12ویں صدر بنے ۔

صدر بننے کے بعد  انہوں نے غیر جانبداری کا تاثر دینے کے لئے فوری ن لیگ  کی پارٹی رکنیت  سے استعفیٰ دے دیا۔ ان کے استعفے کو پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جبکہ بعض ارکان ایسے بھی تھے جنہوں نے کہا کہ اگر وہ پارٹی کی رکنیت سے استعفیٰ نہ بھی دیتے تو کوئی فرق نہیں پڑنا تھا۔

ممنون حسین نواز شریف کے بڑے حمایتی اور نظریاتی طور پر ان کے ساتھ تھے

تجزیہ کاروں کے مطابق ان کا بطور صدر مملکت کیرئیر بہت سادہ اور غیر جانبدار رہا۔ انہوں نے دوران صدارت کبھی ن لیگ کی حمایت میں کوئی بیان یا جملہ نہیں کہا۔ یہی ان کی غیر جانبداری کی دلیل تھی ۔ یہاں تک کے بعض ن لیگی تقریبات میں انہوں نے شرکت سے بھی گریز کیا ۔ تاہم نواز شریف سے وابستگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں تھی ۔ وہ نظریاتی طور پر نواز شریف کے ساتھی اور زبردست حمایتی تھے ۔

ایک وقت میں انہوں نے یہ بھی بیان دیا کہ وہ شریف خاندان پر بنے کیسز میں کچھ نہیں کر سکتے ۔ ریٹائرمنٹ کے بعد البتہ نوازشریف سے ضرور ملنے جائیں گے ۔  ملک میں  پارلیمانی نظام کے ہوتے ہوئے ان کی حیثیت گو کہ ایک ڈمی صدر کی سی تھی مگر علامتی طور پر وہ  قانون سازی کے پاس ہونے میں آخری بڑی اتھارٹی تھے ۔

یاد رہے کہ شریف خاندان کی جلا وطنی کے دوران کئی اہم رہنما ن لیگ کا ساتھ چھوڑ گئے تھے  مگر ممنون حسین ان رہنماؤں میں شامل تھے جنہوں نے پارٹی  کے ساتھ وفاداری نبھائی اور جیل جانا قبول کیا مگر اصولوں پر سمجھوتا نہ کیا۔

ممنون حسین کو پی ٹی آئی دہی بھلے والے صدر کیوں کہتی رہی ؟

ممنون حسین سیاسی کیرئیر سے پہلے ایک کاروباری آدمی تھے ۔ کراچی کی  جامعہ کلاتھ مارکیٹ میں ان کی ایک چھوٹی سے کپڑے کی دکان تھی ۔ جسے بعد میں توسیع دے کر کاروبار کو بڑھا دیا گیا۔اوائل میں یہ کاروبار ان کا بیٹا چلاتا رہا مگر اب اسے فروخت کر دیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ بعض عوامی حلقوں میں یہ بات مشہور ہے کہ وہ دہی بھلے فروخت کرنے کا کام بھی کرتے تھے ۔ جبکہ ایسی کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ۔ وہ صرف کپڑے کے کاروبار سے وابستہ رہے ۔

البتہ نوازشریف کی اسیری کے دوران وہ انہیں جیل میں دہی بھلے اور گول گپے بھجوایا کرتے تھے ۔

جب ممنون حسین نے غیر جانبدار صدر ہونے کا تاثردینے کے لئے ن لیگ سے استعفیٰ دے دیا تو ایم کیو ایم رہنماؤں نے اس فیصلے کی تعریف کی ۔ اردو سپیکنگ ہونے کی وجہ سے ایم کیو ایم ہمیشہ سے ہی ان کی بڑی حمایتی رہی

یہ بھی پڑھیے