SUPER LEADS

رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 7گھنٹے تک کیوں چلتا رہا ؟

سپر لیڈ نیوز ، اسلام آباد ۔ رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 7گھنٹے کیوں چلتا رہا ؟ سپر لیڈ نیوز  کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں اعلیٰ حکام سے مسلسل ہدایات لی جاتی رہیں ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق  پاکستان میں رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس تقریبا سات گھنٹے تک چلا ۔ طویل انتظار کی وجہ سے قوم ابہام کا شکار رہی ۔ رات ساڑھے گیارہ بجے تک بھی عید کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہ ہو سکا جس کی وجہ سے عوام میں بے چینی بڑھنے لگی۔ سپر لیڈ نیوز کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس میں خود ارکان بھی تذبذب کا شکار رہے تاہم کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبد الخبیر آزاد کمرے کے اندر مسلسل فون پر رابطے میں رہے ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس زیادہ طویل ہونے اور کوئی فیصلہ نہ ہونے پر ممکنہ طور پر وزیراعظم ہاؤس  سے بھی فون کالز آتی رہیں ۔ اس دوران پشاور میں مفتی پوپلز ئی نے اپنے متوازی اجلاس میں پشاور میں عید منانے کا اعلان کر دیا۔ دوسری جانب  عبد الخبیر آزاد نے اسی دوران میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہا ابھی تک عید کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی ۔ انہوں نے نام لئے بغیر مفتی پوپلز ئی کے دعوے کی نفی کی اور واضح کیا کہ زونل کمیٹیوں کے مطابق ملک بھر میں فی الوقت کہیں چاند نظر نہیں آیا۔

عبدالخبیر آزاد کس سے ہدایات لیتے رہے؟

نمائندہ سپر لیڈ نیوز کے مطابق پشاور میں عید کے اعلان کے بعد بھی کمیٹی چیئرمین نے اعلیٰ حکام سے مزید ہدایات لیں تاہم کوئی واضح فیصلہ سامنے نہ آسکا۔ رات گئے جب معاملہ حد سے بگڑنے لگا تو اچانک احکامات ملتے ہی مولانا عبد الخبیر آزاد نے صحافیوں کو گرین سگنل دیا اور باضابطہ طور پر خیبر پختونخواہ سے ملنے والی شہادتوں کو درست تسلیم کر لیا ۔یوںوفاق اور صوبائی سطح پر ایک ہی دن میں عید کا خواب پورا ہوا تاہم جنوبی وزیرستان میں چند قبائل نے بدھ کے روز ہی عید منا لی۔

واضح رہے کہ رات گئے عید کے اعلان کے بعد میں ابہام بر قرار رہا ۔ لاہور میں سنی رہنماؤں کے اجلاس میں اس عید کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا اور جمعرات کو روزہ رکھنے کا اعلان تک کر دیا گیا۔ یوں ملک میں حسب روایت عید کے چاند پر تنازع برقرار رہا ۔ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے تبصروں کی بھرمار ہوگئی ۔ صارفین کی بڑی تعداد نے اس فیصلے کو سیاسی قرار دے دیا۔

محکمہ موسمیات کی رائے

پاکستانی محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کو چاند کی عمر محض تیرہ گھنٹے کے قریب تھی ۔ ایسے میں خراب موسم کے باعث ملک بھر میں کہیں بھی چاند کی شہادت نا ممکن تھی ۔ رویت ہلال کمیٹی کے مرکزی اجلاس میں بھی سپارکو اور محکمہ موسمیات کے نمائندے موجود تھے جنہوں نے اپنی رائے دیتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ چاند نظر آنے کے امکانات نہیں ہیں ۔ سپر لیڈ نیوز نے حکومتی شخصیات سے رابطے کی کوشش کی مگر کسی نے بھی حساس موضوع پر بات کرنے کی حامی نہ بھری

Related Articles

Back to top button