دی کیس آف دی سلکی گرل

میاں محمد عاصم ۔ سپرافسانہ ۔ دی کیس آف دی سلکی گرل کو پڑھنا کیوں ضروری ہے ؟ اس ناول میں ایک جادو ہے جو طویل عرصے سے ادب سے لگاؤ رکھنے والوں کو اپنے اندر سمو رہا ہے ۔ انگریزی زبان کے اس شہرہ آفاق ناول کا اردو ترجمہ بھی ہوا جسے عوام نے بے حد پسند کیا۔

منشی تیرتھ رام فیروز پوری ایک بھارتی ناول نگار ، فکشن رائٹر ، ایڈیٹر اور مترجم تھے ۔انہوں نے درجنوں کتابوں   کا انگریزی زبان  سے اردو میں ترجمہ کیا اور خوب توجہ سمیٹی ۔ دی کیس آف دی سلک گرل  کا ترجمہ  بھی ایک ماہانہ میگزین میں شائع ہوا ۔ منشی تیرتھ کی تعلیم میٹرک تھی ۔

  بغرض کیریئر 1930ء  سے  1947ء میں لاہور میں مقیم  رہے ۔  تقسیم کے بعد جالندھر جا بسے ۔ انہوں نے 250 یا اس سے زیادہ انگریزی کتابوں کا اردو میں ترجمہ کیا۔  موجودہ ناول کا بھی انہوں نے شاندار اردو ترجمہ  کیا ۔ اس ناول کے انمول کردار کونسے ہیں ملاحظہ فرمائیں ۔ …

⭐بیرسٹر پیری میسن

یہ  مشہور زمانہ مصنف ارل سٹانلے گارڈنر کا بے حد مقبول کردار ہے۔۔ شرلاک ہومز اور کرنل ہرقل پائرو کی ٹکر کا کردار اگر کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔۔ اسکی طبیعت اور عادتیں کرنل ہرقل سے زیادہ ملتی جلتی ہیں۔۔ ناول میں اس کو ایک ایسے کیس کا سامنا ہے جس کا کوئی سر پیر ہی نہیں ہے

⭐فرانسیس سیلین

ناول کا مرکزی کردار جو ایک بہت بڑے بزنس مین باپ کی اکلوتی اولاد ہے۔۔بے حد غصیلی اور تیز مزاج والی لڑکی

⭐ایڈورڈ نارٹن

لڑکی کا ماموں جو اس کا ٹرسٹی ہے، جس نے اپنی تمام دولت بھی سیلین کے نام کروا رکھی ہے

⭐رابرٹ گلیسن

جو فرانسیس سیلین کا شوہر ہے ۔۔ دونوں آپس میں بے انتہا محبت کرتے ہیں

⭐فرانسیس سیلین جس عظیم الشان محل میں رہتی ہے اس میں ایک قتل ہوجاتا ہے ۔  جس کا الزام بیک وقت کافی سارے لوگوں پر لگتا نظر آرہا ہوتا ہے۔۔ اسی کشمکش میں پھر وکیل پیری میسن کی کہانی میں انٹری ہوتی ہے۔۔  پھر جس خوبصورت انداز میں پیری میسن اس کیس کو حل کرتا ہے۔  پڑھ کر مزہ  آجاتا ہے۔۔  وکیل صاحب ہر واقعہ ہر بات کا پہلے سے حل کیے بیٹھے ہوتے ہیں۔۔  دن رات کی محنت سے اللہ اللہ کر کیس کورٹ میں پیش کیا جاتا ہے پھر ناول کا سب سے مزیدار حصہ شروع ہوجاتا ہے۔۔  جب وکلاء بحث شروع کرتے ہیں۔۔  تھریلر اور سسپنس میں لپٹی ایک دلچسپ کہانی۔۔  جس کو قاری ایک ہی نشست میں پڑھنا پسند کرتے ہیں ۔