بلوچستان میں مٹی کا پراسرار طوفان، مقامی دیہات  میں خوف کیوں بڑھ رہا ہے ؟

وقت اشاعت :19اپریل2022

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، کوئٹہ ۔ بلوچستان میں مٹی کا پراسرار طوفان، مقامی دیہات  میں خوف کیوں بڑھ رہا ہے ؟

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں  میں گرد آلود طوفان نے مقامی دیہات کو پریشان کر دیا ہے ۔  مٹی کے طوفان سے بجلی کے کھمبے ،درخت،سائن بورڈ اور دیواریں گرگئیں جس کے نتیجے میں بیسیوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ قلعہ سیف اللہ میں بھی مٹی کے طوفان سے حد نگاہ متاثر ہوئی ۔ اس مٹی کے طوفان کے بعد طوفانی بارش نے جھل تھل ایک کردیا۔ بارش کے باعث سیلابی ریلے میں ڈوب کر دو بچیاں جاں بحق ہوگئیں جن کی لاشیں لیویز حکام نے مسلم باغ اسپتال  پہنچا دیں جہاں سے رات گئے ورثا  نے لاشیں وصول کرلیں ۔ طوفان سے کوئٹہ ، پشین ، مستونگ ، بولان ، قلعہ عبداللہ اور چاغی کے علاقے متاثر ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق مستونگ کے بعض توہم پرست دیہات میں طوفان سے مختلف قصے مشہور کر دیئے گئے جس  کے بعد پیر کی رات تک مختلف افواہیں گردش کرنے لگیں ۔ مستونگ کے مضافاتی علاقے میں خانہ بدوش خاص طور پر اس غیر متوقع طوفان سے پریشان اور سہمے ہوئے دکھائی دیئے ۔ اس بات کی تصدیق کوئٹہ بیوٹی نامی فیس بک پیج سے بھی ہوئی جہاں ایسی کئی کہانیاں زیر گردش رہیں ۔

گرد کا طوفان کیسے آیا ؟

 محکمہ موسمیات کے مطابق ایران سے آنے والے مٹی کے طوفان نے بلوچستان کے کئی علاقوں کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔ ایرانی سرحدی علاقے میں ہوا کا کم دباؤ موجود ہے جس کی وجہ سے شام کے وقت گرد آلود ہوائیں چلتی رہیں ۔ بلوچستان کے میدانی  علاقوں میں درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے یہ گرد آلود ہوائیں مٹی کے طوفان میں تبدیل ہو گئیں ۔ آئندہ چند روز میں مزید بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔