منمیت کور
TheSuperLead.com
کرتار پور صاحب سفید سنگ مرمر کا وسیع و عریض خوبصورت گرودوراہ ہے جو سکھ مذہب کی شناخت کے ساتھ ہی خوبصورتت طرز تعمیر کا شاہکار بھی ہے ۔۔۔کرتارپور پاکستان میں مقیم سکھ کمیونٹی کی نمائندگی کرتا ہے ساتھ یہ بھی واضح کرتا ہے کہ یہاں اقلیتوں کو مذہبی آزادی ہے ۔۔۔
اس سفید گرودوارے کا تاج محل کی خوبصورتی سے بھی موزانہ کیا جا سکتا ہے ، جو مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے ملکہ ممتاز سے محبت کے اظہار کے لئے بنوایا ۔ جس وقت سے کرتار پور راہداری کا افتتاح ہوا اسی وقت سے ہی یہاں سیاحوں کی بڑی تعداد رخ کر رہی ہے ۔، شہر، شہر نگری نگری اور ملکوں ملکوں سے آنے والے سیاح اس احاطے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں ۔۔ تاہم بعض اوقات بہت سے سیاح اس مقام میں اس جگہ کی مذہبی اہمیت بھول جاتے ہیں ۔ تعظیم کو نظر انداز کر دیتے ہیں جیسا کہ بنا سر ڈھانپے یہاں سیلفیاں اور ٹک ٹاک ویڈیوز بنواتے ہیں ۔
آپ نے اگر غور کیا ہو اس گرودوارے سمیت تقریبا ہر ہی گرودوارے میں پیلے ، ناریجی اور مختلف رنگوں کے رومال اور پٹکے رکھے ہوئے ہوتے ہیں ۔ گرودارے میں جب تک آپ موجود ہوں یہ سخت ہدایات دیں جاتی ہیں کہ سر کو باندھیں یا سر پر رومال ضرور رکھیں یہ ہدایات ہر عمر کے افراد مرد اور عورت سب کے لئے ہی جاری کی جاتی ہیں ۔
واضح رہے کہ سکھ مذہب میں اس بات کا لازمی خیال رکھا جاتا ہے ۔ اب ذرا تصور کریں کہ وہ مقام کہ جہاں اس مذہب کے پیشوا گرونانک دیو جیوت دیوس نے عبادات کیں ہو ں تو یہ مقام انتہائی مقدس اور مذہبی لحاظ سے قابل احترام بن جاتا ہے ۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں جگہ جگہ سیلفیاں لینے اور ویڈیوز بنوانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے کیونکہ اس مذہبی مقام کا تشخص اور احترام لازمی ہے ۔ مگر ساتھ ہی اس پابندی کا اطلاق گرودوارے سے متصل ایک مقام پر ختم ہو جاتا ہے جہاں کرتار پور صاحب کی عمارت کو اچھے سے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ بھی کیا جا سکتا ہے ۔۔ اور یہاں کی یادوں کو تصویری اور ویڈیوز کی صورت میں قید کر لیا جاتا ہے
اس گرودوارے کا دورہ کرنے والوں سمیت یہاں کے سکھ اور غیر سکھ اسٹاف کو اس بات کی بھی ہدایات دیں گئی ہیں کہ اس مقام پر سگریٹ نوشی بھی نہ کی جائے ۔۔
جناب اب یہ کہا جائے کہ سگریٹ پینے سے مذہب کا کیا تعلق تو صرف اس بات کو سمجھیں کہ اگر آپ سگریٹ نوشی کرتے بھی ہیں تو کیا آپ اپنے والدین یا بڑوں کے سامنے بلا جھجک یا شرمندگی کہ سگریٹ کا کش لگا سکتے ہیں ؟؟ بیشتر اس سوال کا جواب نفی میں ہی دیں گے کیونکہ یہ ہماری ثقافتی روایات کی ترجمانی بھی کرتا ہے اور مذہب کی بھی ۔۔۔۔
تو سٹاف ممبر ہو یا ڈیوٹی پر مامور اہلکار، یا گرودوارے کا اسٹاف۔۔ یہاں کسی کو بھی کھلے عام سگریٹ نوشی کی اجازت نہیں ۔۔ یہ وہ چند چیدہ چیدہ نکات تھے جو میں آپ کے سامنے رکھنا چاہتی تھی کیوں کہ کرتارپور صاحب میں سگریٹ نوشی اور سیلفی بنوانے سمیت گرودوارے کے اندرونی مقامات کی منظر کشی کی ممانعت کی گئی ہے ۔
ہر ایک مقام کے کچھ آداب ہوتے ہیں اور مذہبی مقام میں آداب کی پیروی کرنا بے حد ضروری ہو جاتا ہے ، کیونکہ اس سے نا صرف آپ کے لئے آسانی پیدا ہوتی ہے بالکل اس مذہب سے جڑی روایات کی آگاہی بھی ہو جاتی ہے ۔۔