گیس کے ذخائر9 فیصد سالانہ کے حساب سے گر رہے ہیں تو حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے ؟

وقت اشاعت :29جنوری2022

ندیم چشتی، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ گیس کے ذخائر9 فیصد سالانہ  کے حساب سے گر رہے ہیں تو حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے ؟ اقتصادی ماہرین نے بھی سوالات اٹھادیئے ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق  ملک میں گیس بحران شدت اختیار کر گیا ہے ۔ حکومت کے مطابق گیس کے ذخائر تیزی سے کم ہورہے ہیں جس پر تشویش بڑھ رہی ہے ۔ ہفتے کے روز پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ  ملک میں گیس کے ذخائر سالانہ 9فیصد کے حساب سے کم ہو رہے ہیں ۔ امپورٹ شدہ گیس لوگوں کو فراہم کریں گے تو عوام کو زیادہ بل دینے پڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ  عالمی منڈی میں گیس کی قیمتیں پانچ فیصد بڑھی ہیں۔ہمارے ہاں گیس کی قیمتیں 2019سے نہیں بڑھیں۔ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں چارجز پر لوگوں کو تشویش ہے۔

اگر گیس ختم ہورہی ہے تو حکومت کیا کر رہی ہے ؟

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے اوگرا کے ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملک میں توانائی بحران بڑھ رہا ہے ۔ انتظامی بے ضابطگیاں اور نا اہلی بھی سامنے آرہی ہے ۔ یہ درست ہے کہ گیس بحران بڑھ رہا ہے مگر گیس کی تلاش کے لئے نئے ٹینڈرز کی اجازت دینا حکومت کا کام ہے ۔ اگر کسی دوسرے ملک سے گیس حاصل کرنی ہے تو بھی یہ اعلیٰ سطح کا حکومتی کام ہے ۔ بدقسمتی سے اوپری سطح پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

انہوں نے کہا کہ یوں معلوم ہوتا ہے   جیسے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ ملبہ سابق حکومت پر ڈال کر وقت گزارنا چاہتی ہے ۔ ملبہ سابق حکومت پر ڈالنے کا یہ رجحان ہولناک ہے ۔ اس کا خمیازہ پاکستان کو آئندہ دس  سال میں بھگتنا ہوگا جب گیس ذخائر آخری سانسیں لے رہے ہونگے ۔