کیا پاکستان میں آن لائن امتحانات ممکن ہیں ؟

کیا پاکستان میں آن لائن امتحانات ممکن ہیں ؟اس سوال کا جواب جانے بغیر ہی لاہور، فیصل آبا د سمیت دیگر شہروں میں طلبہ سڑکوں پر نکل آئے اور توڑ پھوڑ شروع کر دی ۔

لاہور، فیصل آباد، ملتان ، بہاولپور سمیت دیگر علاقوں میں طلبہ سڑکوں پر نکل آئے ۔ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ کورونا کی وجہ سے آن لائن کلاسز دی گئیں مگر امتحانات پھر کیوں کمرہ امتحان میں آکر دیں ؟ مظاہرین کا کہنا تھا کہ آن لائن پیپر دیں گے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ سب سے بڑا احتجاج لاہو ر میں یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب کے طلبہ نے کیا جنہوں نے مرکزی دروازے کو ہی آگ لگا دی ۔

مشتعل طلبہ نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک رکھی۔ اس دوران سکیورٹی گارڈز نےمظاہرین پر لاٹھیاں برسادیں جس سے20 طلبا زخمی ہوگئے۔ مشتعل طلبہ نے گیٹ کے سامنے آکر شدید نعرے بازی کی ۔ واضح رہے کہ مذکورہ یونیورسٹی معروف کاروباری شخصیت میاں عامر محمود کی ہے ۔

پاکستان میں آن لائن امتحانات ممکن نہیں ۔۔

اس حوالے سے معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر عظمیٰ سلیمی نے کہا کہ طلبہ کا احتجاج بلاجواز ہے ۔ امتحان دینے کے لئے روایتی پرچہ جات ہی حل کرنا ہونگے اور کمرہ امتحان میں آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر آن لائن امتحانات کا فعال نظام نہیں ۔ امریکا ، برطانیہ سمیت زیادہ تر ممالک میں آن لائن اسائمنٹس اور امتحانات کارواج ہے ۔ہر تعلیمی ادارے کا اپنا سافٹ ویئر نظام انتہائی مضبوط اور غلطیوں سے پاک ہے ۔ لیکن پاکستان میں ایسے سافٹ ویئرز نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ ایسے میں پاکستان جیسے ملک میں آن لائن امتحانات مشکل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پسماندہ ممالک میں بوٹی مافیا اور نقل کا رجحان بھی بہت بڑھ کر ہے اسی طرح پاکستانی طلبہ جعل سازی کے ذریعے اسائمنٹس ، مقالے ، اور تھیسز جمع کراتے رہے ہیں ۔ یقینی طور پر ایچ ای سی کو بھی نظام کی کمزوری کا علم ہے ایسے میں آن لائن امتحانات نظام تعلیم کی بقا کےلئے سود مند نہیں ۔