ایف آئی اے نے وفاقی حکومت کو نظر انداز کر کے کیسے پیکا آرڈیننس چیلنج کر دیا ؟ وزیراعظم نے انکوائری کا حکم دے دیا

وقت اشاعت :8مئی2022

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ ایف آئی اے نے وفاقی حکومت کو نظر انداز کر کے کیسے پیکا آرڈیننس چیلنج کر دیا ؟ وزیراعظم نے انکوائری کا حکم دے دیا

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ایف آئی اے  نے  وفاق کو نظر انداز کر کے پیکا ایکٹ کے حوالے سے پٹیشن دائر کر دی۔ پٹیشن میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا۔ جیسے ہی معاملہ سامنے آیا وفاقی حکومت نے فوری مداخلت کی اور پٹیشن واپس لینے کا حکم دے دیا یوں فوری طور پر پٹیشن ریورس ہو گئی ۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب  نے کہا کہ  کچھ دیر پہلے معلوم ہوا کہ ایف آئی اے نے پیکا ایکٹ 2016 سے متعلق سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں  درخواست  وفاق کو بتائے بغیر لائی گئی ۔ حکومت یہ پٹیشن فوری طور پر واپس لے رہی ہے ۔

وزیراعظم نے ایف آئی اے کی پٹیشن کا سخت نوٹس لیا ہے :مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ یہ پٹیشن  حکومت کی بیان کردہ پالیسی اور آزادی اظہار کو یقینی بنانے کے اصول کے خلاف ہے۔ وزیر اعظم نے اس پٹیشن کے دائر ہونے کا سخت نوٹس لیا ہے۔ وفاق کے نوٹس کے بعد ترجمان ایف آئی اے کی بھی وضاحت سامنے آگئی ۔ ترجمان کے مطابق  ایف آئی اے نے وزارت داخلہ اور حکومت سے اجازت لیے بغیر درخواست دائر کی ہے جسے واپس لیا جارہا ہے ۔ 

دوسری جانب اس معاملے کی انکوائری شروع کر دی گئی ہے ۔ وزیراعظم آفس  نے یہ ٹاسک دیا ہے کہ کس افسر کی ایما پر یہ پٹیشن وفاق کو اعتماد میں لئے بغیر دائر کی گئی ؟ذرائع کے مطابق  وزیراعظم آفس ایسے افسروں کے خلاف سخت کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے ۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق حکومت کے اس آرڈیننس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے منسوخ کرنے کے احکامات دیئے تھے ۔